تہذیب
محفلین
ایک کم گو، دیہاتی اور شرمیلے لڑکے کی اپنی ہونے والی منگیتر سے پہلی ملاقات تھی۔ لڑکے کو کچھ سمجھ نہیں آرہی تھی کہ اس ملاقات میں کیا بات کرنی ہے۔ اس نے بہت سمجھا کہ اس معاملے میں کسی بڑے سے مشورہ کرلیا جائے، یہ سوچ کر اس نے گاؤں کے سب سے بڑے سیانے سے رابطہ کیا۔
سیانے نے اس کو سیانا مشورہ دیا کہ ایسے موقعوں پر خاندان، خوراک یعنی کھانا پینا اور خوش گپی یعنی فلسفہ وغیرہ کی بات کرنی چاہیے۔ اس سے لڑکی پر اچھا اثر پڑے گا۔
ملاقات کے دوران لڑکا نروس ہونے لگا۔ کئ منٹ تک چپ رہنے کے بعد اس کو سیانے کی بات یاد آئی۔
اس نے پوچھا کہ تمہارا کوئی بھائی ہے؟
لڑکی نے کہا۔ " نہیں "
لڑکا پھر چپ ہوگیا۔۔ کافی دیر کے بعد پوچھا
" کیا تمہیں کریلے پسند ہیں "
لڑکی نے کہا۔ " نہیں "
پھر خاموشی چھا گئ۔
ترکش کے آخری تیر کے طور پر لڑکے نے پوچھا
" کیا تمہیں کریلے اس لیے نہیں پسند کہ تمہارا کوئی بھائی نہیں ہے "
سیانے نے اس کو سیانا مشورہ دیا کہ ایسے موقعوں پر خاندان، خوراک یعنی کھانا پینا اور خوش گپی یعنی فلسفہ وغیرہ کی بات کرنی چاہیے۔ اس سے لڑکی پر اچھا اثر پڑے گا۔
ملاقات کے دوران لڑکا نروس ہونے لگا۔ کئ منٹ تک چپ رہنے کے بعد اس کو سیانے کی بات یاد آئی۔
اس نے پوچھا کہ تمہارا کوئی بھائی ہے؟
لڑکی نے کہا۔ " نہیں "
لڑکا پھر چپ ہوگیا۔۔ کافی دیر کے بعد پوچھا
" کیا تمہیں کریلے پسند ہیں "
لڑکی نے کہا۔ " نہیں "
پھر خاموشی چھا گئ۔
ترکش کے آخری تیر کے طور پر لڑکے نے پوچھا
" کیا تمہیں کریلے اس لیے نہیں پسند کہ تمہارا کوئی بھائی نہیں ہے "