عوام اب عصمت فروشوں کے خلا ف بھی میدا ن میں

باسم

محفلین
کر اچی : کر اچی کے عوام چور ، ڈکیتوں کے بعد اب عصمت فروشی کے خلا ف بھی مید ان میں نکل آئے ہیں اور ازخود کا رروائی شروع کر دی ہیں ۔کر اچی کے پو ش علا قے گزری میں چلنے والے عصمت فروشی کے اڈے کے خلاف پو لیس سے بار بار درخو است کر نے والے علا قہ مکینوں نے ازخو د کارروائی کر کے سرغنہ سمیت پندرہ عورتوں اور چھ مردوں کو پکڑ کر پو لیس کے حو الے کر دیا ۔

لو گوں کا کہنا ہے کہ تین ما ہ سے ان کے علا قے کے ایک بنگلے میں عالم نا می شخص اڈا چلا رہا تھا اور یہا ں ڈسکو پا رٹی اور شراب کی محفلیں سجا ئی جا تی تھیں ۔پکڑی جا نے والی عورتوں کا کہنا ہے کہ وہ کچھ روز قبل لا ہور سے کر اچی آئی تھیں ۔ ان میں سے بہت سی لڑکیا ں ماڈلنگ کے شوق میں پھنس کر یہاں تک پہنچیں جبکہ بعض نے اس کواپنا مقدر کا نا م دیا ۔

شہر میں بڑھتے ہو ئے جرائم کے خلا ف عوام کی جا نب سے ازخو د کا رروائیوں کا رجحان ، انتظامیہ پر عدم اعتما د کا اظہا ر ہے ۔ جہا ں قانون کے رکھوالے معاشرے میں گھنا ؤنے جر ائم کی سر پر ستی خو دکر نے لگیں وہاں عوام کب تک قانون کے حر کت میں آنے کا انتظا ر کر سکتے ہیں ۔اگر انصاف مجبور اور پا بہ زنجیر ہو تو عوام میں اس کا رد عمل فطری ہے ۔ آج اردو
گرفتار ہونے والوں کی گاڑیوں سے شراب بھی برامد ہوئی ہے
 

نبیل

تکنیکی معاون
مجھے یہ نہایت بھیانک منظر نظر آتا ہے۔
اگر ان لوگوں کو بھی ملا فضل اللہ جیسا کوئی راہبر مل گیا تو جلد ہی کٹے ہوئے سروں کی نمائش شروع ہو جائے گی۔
 

رضا

معطل
ازباسم:کر اچی کے پو ش علا قے گزری میں چلنے والے عصمت فروشی کے اڈے کے خلاف پو لیس سے بار بار درخو است کر نے والے علا قہ مکینوں نے ازخو د کارروائی کر کے سرغنہ سمیت پندرہ عورتوں اور چھ مردوں کو پکڑ کر پو لیس کے حو الے کر دیا ۔
اگر انہوں نے خود سے کوئی مارپیٹ نہیں کی بلکہ صرف وقوعےسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا تو یہ ایک اچھا عمل ہے۔نا کہ قانون کو ہاتھ میں لینا۔۔۔
ہاں ڈاکوؤں کو پکڑ کر جلانے والے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔بلکہ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہ کرے۔
عوام کا کام نہیں بلکہ اگر آپ کا کوئی ادارہ ہے وہیں سے کوئی چوری کرتا پکڑا گیا تو آپ کو مار پیٹ نہیں کرسکتے۔آپ کو چاہیے کہ اسے پولیس کے حوالے کردیں۔اگر آپ خود اس کی مارپیٹ شروع کردیں گے تو آپ شرعا بھی گنہگار ہیں اور قانونا بھی۔
مجھے اچھی طرح یاد ہے۔ایک دفعہ دعوت اسلامی کے ہفتہ وار اجتماع فیضان مدینہ سے ایک جیب کترا پکڑا گیا تو سکیورٹی والوں نے خود ہی اس کی ٹھکائی کردی۔جب اس بات کا علم امیراہلسنّت مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی دامت برکاتہم العالیہ کو ہوا۔آپ نے اس بات کا بہت سختی سے نوٹس لیا۔اور جنہوں نے اس کو مارا تھا۔ان کو توبہ بھی کروائی اور فرمایا کہ جس کو مارا ہے اس سے معافی مانگ کر اس کو راضی کرو۔پھر اس جیب کترے کو پولیس کے حوالے کردیا۔اور آئندہ کیلئے حکم فرما دیا کہ اب اگر کوئی ایسا واقعہ ہو تو کسی سکیورٹی والے کو مارنے کی اجازت نہیں بلکہ اسے پولیس کے حوالے کردیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
جناب اگر پولیس ایمانداری سے مجرمان کو سزا دلوائے تو کیا چاہیے۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ بہت سے پولیس والے خود ایسی وارداتوں میں شامل ہوتے ہیں۔ آپ انہیں پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیں تو وہ تو لاکھ شکر کریں گے۔ کہ جان بچ گئی۔
 

شمشاد

لائبریرین
فیصل بھائی پاکستان میں جہاں جہاں سرکاری محکموں میں عوام کو کام سے واسطہ پڑتا ہے تو بتائیے کون سا ایسا محکمہ ہے جہاں وہ اپنی حد سے تجاوز نہیں کرتے۔ رشوت وہ نہیں لیتا جسے ملتی نہیں۔

میرے سامنے کا واقعہ ہے کہ ایک صاحب یہاں سے 20 انچ کا ٹی وی کارگو سے لے گئے تھے۔ وہاں جب کلیئر کروانے گئے تو کسٹم آفسر نے اس کو 24 انچ کا لکھ دیا۔ اور کسٹم ڈیوٹی لگا دی۔ ان صاحب نے اصلی رسید پیش کی کہ 20 انچ کا ٹی وی خریدا ہے، ٹی وی کے اوپر لکھا ہوا ہے کہ 20 انچ کا ہے لیکن وہ نہیں مانے۔ ان صاحب نے ڈپٹی سپریٹنڈنٹ کو شکایت کی، وہ بھی نہ مانے، سپریٹنڈنٹ کو جا کر بتایا، وہ بھی کہنے لگا کہ 24 انچ کا ہے، آخر کار وہ اسسٹنٹ کمشنر کے پاس چلے گئے تو انہوں نے بھی سب ثبوتوں کے ہوتے ہوئے اس کو 20 انچ کا ماننے سے انکار کر دیا۔ اب ان صاحب کو 24 انچ کے ٹی وی کی کسٹم ڈیوٹی جمع کروانی تھی۔ سب نے یہاں اپنی حد سے تجاوز کیا۔ اب بتائیے آپ وہاں کیا کر لیں گے۔ مقدمہ کریں گے کیا؟ مزید یہ یہ وہ صاحب پنڈی سے کوئی ساٹھ ستر کیلومیٹر دور سے آئے ہوئے تھے، اب وہ روز روز تو کے لیئے نہیں آ سکتے تھے۔

میں آپ کو ایسے کئی واقعات بتا سکتا ہوں جو میرے ساتھ گزرے ہیں، یہ بندے کو رونے اور گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔ مجبوراً ان کی بات ماننا پڑتی ہے۔
 

پپو

محفلین
لیکن اپنا کام نہ کرکے وہ حد سے تجاوز کرنے والے ہونگے اور اپنے اعمال کے جوابدہ وہ ہونگے ۔
جی بھائی فیصل عظیم صاحب قرآن میں ارشاد ہے '' جب مظلوم ظلم سہتے سہتے ظالم کے خلاف اٹھ کھڑا ہو تو اسے کوئی ملامت نہیں''
کیا آپ پاکستان سے باہر کہیں رہتے ہیں آپ نہیں جانتے ایک مدت سے غریب لوگوں سے ان کے خون پسینے کی کمائی کس طرح سرراہ یہ ڈاکو لے جاتے ہیں اگر کمائی حق حلال کی ہو اور اسے اس طرح سے کوئی لے جائے بے شک وہ 3310 ہی کیوں نہ ہو میں دیکھتا ہوں کون اسے معاف کرتا ہے اور رہے پولیس والے اگر یہ کچھ کرنے والے ہوتے آج یہ نوبت نہ آتی ایک دن میں کبھی اسطرح کے رویے پیدا نہیں ہوتے لیکن اس کا یہ مطلب بھی جو ہو رہا ٹھیک ہو رہا ہے مگر عوامی غصہ اسی کو کہتے ہیں
 

arifkarim

معطل
پاکستان میں تو خود وکلا اور جج جو کہ آئیں کے رکھوالی ہیں، انصاف کو ترس رہے ہیں تو عام عوام کی کیا صورت حال ہوگی؟ جب پولیس ہی کرپٹ ہے تو پھر لوگوں کو قانون اپنے ہاتھ ہی میں لینا پڑے گا!
 

arifkarim

معطل
اگر انہوں نے خود سے کوئی مارپیٹ نہیں کی بلکہ صرف وقوعےسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا تو یہ ایک اچھا عمل ہے۔نا کہ قانون کو ہاتھ میں لینا۔۔۔
ہاں ڈاکوؤں کو پکڑ کر جلانے والے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔بلکہ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہ کرے۔۔

رضا آپ کی ہر بات کتابی ہوتی ہے۔ جو کتابوں میں یا شریعت میں لکھا ہے اور جو آجکل ہمارے معاشرے میں ہو رہا ہے، اس میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ آپ کا کیا خیال ہے کہ اگر ہماری پولیس اتنی ہی ایمان دار ہوتی، تو لوگوں کو ان ڈاکووں کو پکڑنے کی زحمت ہی کیوں پیش آتی؟؟‌کیا یہ کام خود پولیس ہی نہ کر لیتی :grin:

اور وسیے بھی آپ کے مطابق اگر یہ لوگ شرافت دکھاتے ہوئے ان ڈاکووں کو پولیس کے حوالے کر بھی دیتے تو ہماری کرپٹ پولیس کیا کرتی؟ کچھ پیسے دے کر اگلے ہی لمحے یہ ڈاکو پھر فرار ہو جاتے!
جو لوگوں نے ان ڈاکووں کیساتھ کیا وہ یقینا قانونا اور شرعا غلط تھا، مگر جب آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہو اور انصاف کہیں موجود نہ ہو، تو ایسی صورت میں پھر غریب عوام کیا کریں؟؟؟ ان لوگوں کا ڈاکووں کیساتھ اس قسم کا رویہ ہمارے معاشرے میں ہونے والی تباہ کاریوں اور ناانصافیوں کا کھلم کھلم ثبوت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ ہی پولیس کا ہے اور پولیس پاکستان کی ٹھیک ہو نہیں سکتی۔ آپ کو سن کر حیرانگی ہو گی کہ پولیس کے محکمے میں پولیس والوں کے درمیان بھی رشوت چلتی ہے۔ اپنی پسند کی ڈیوٹی لگوانے کے لیے، اپنی پسند کی جگہ پر ڈیوٹی لگوانے کے لیے، اور تو اور چھٹی لینے کے لیے بھی صاحبِ اختیار کو مال پانی لگانا پڑتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ ہی پولیس کا ہے اور پولیس پاکستان کی ٹھیک ہو نہیں سکتی۔ آپ کو سن کر حیرانگی ہو گی کہ پولیس کے محکمے میں پولیس والوں کے درمیان بھی رشوت چلتی ہے۔ اپنی پسند کی ڈیوٹی لگوانے کے لیے، اپنی پسند کی جگہ پر ڈیوٹی لگوانے کے لیے، اور تو اور چھٹی لینے کے لیے بھی صاحبِ اختیار کو مال پانی لگانا پڑتا ہے۔

یوکرین کی پولیس کا بھی کچھ عرصہ پہلے تک یہی حال تھا، یہاں تک کے انکے نئے منتخب صدر نے آکر 10000 پولیس والوں کو فارغ کر دیا :grin:
اگر ہماری حکومت بھی کچھ ایسا ہی قدم اٹھائے تو شاید کچھ بہتر صورت حال سامنے آسکے
 

کاشف رفیق

محفلین
سُنا ہے کہ شہر لاہور کی ٹریفک پولیس میں بھی کچھ تبدیلی لائی گئی ہے؟ نئی بھرتیاں، بہتر تنخواہیں اور سہولتیں اور کرپشن میں ملوث ہونے پر نوکری سے فراغت و دیگر سزائیں۔ کیا کوئی صاحب اس کی تصدیق کرسکتے ہیں؟
 
۔۔۔مجھے اچھی طرح یاد ہے۔ایک دفعہ دعوت اسلامی کے ہفتہ وار اجتماع فیضان مدینہ سے ایک جیب کترا پکڑا گیا تو سکیورٹی والوں نے خود ہی اس کی ٹھکائی کردی۔جب اس بات کا علم امیراہلسنّت مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی دامت برکاتہم العالیہ کو ہوا۔آپ نے اس بات کا بہت سختی سے نوٹس لیا۔اور جنہوں نے اس کو مارا تھا۔ان کو توبہ بھی کروائی اور فرمایا کہ جس کو مارا ہے اس سے معافی مانگ کر اس کو راضی کرو۔پھر اس جیب کترے کو پولیس کے حوالے کردیا۔اور آئندہ کیلئے حکم فرما دیا کہ اب اگر کوئی ایسا واقعہ ہو تو کسی سکیورٹی والے کو مارنے کی اجازت نہیں بلکہ اسے پولیس کے حوالے کردیں۔
ویسے معذرت رضا بھائی میں نے خود دعوت اسلامی اور ان کے حامیوں کو مخالف مسلک کے لوگوں کو مارتے ، گولیاں چلاتے اور دوسرے مسلک والوں کو بھی یہ کرتے دیکھا ہے۔ میرا خیال ہے کہ جناب محمد الیاس عطار قادری رضوی دامت برکاتہم العالیہ کو اس کی خبر نہیں‌ہوئی۔
 

گرو جی

محفلین
سُنا ہے کہ شہر لاہور کی ٹریفک پولیس میں بھی کچھ تبدیلی لائی گئی ہے؟ نئی بھرتیاں، بہتر تنخواہیں اور سہولتیں اور کرپشن میں ملوث ہونے پر نوکری سے فراغت و دیگر سزائیں۔ کیا کوئی صاحب اس کی تصدیق کرسکتے ہیں؟

بھائی سب کہنے کی باتیں‌ہیں
 
ویسے معذرت رضا بھائی میں نے خود دعوت اسلامی اور ان کے حامیوں کو مخالف مسلک کے لوگوں کو مارتے ، گولیاں چلاتے اور دوسرے مسلک والوں کو بھی یہ کرتے دیکھا ہے۔ میرا خیال ہے کہ جناب محمد الیاس عطار قادری رضوی دامت برکاتہم العالیہ کو اس کی خبر نہیں‌ہوئی۔


اگر آپ کا اشارہ سنی تحریک کی طرف ہے تو اطلاعا عرض ہے کہ دعوت اسلامی کا سنی تحریک کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ہاں ہم مسلک ہونا ایک الگ بات ہے اور اس بنیاد پر آپ دعوت اسلامی کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
سُنا ہے کہ شہر لاہور کی ٹریفک پولیس میں بھی کچھ تبدیلی لائی گئی ہے؟ نئی بھرتیاں، بہتر تنخواہیں اور سہولتیں اور کرپشن میں ملوث ہونے پر نوکری سے فراغت و دیگر سزائیں۔ کیا کوئی صاحب اس کی تصدیق کرسکتے ہیں؟

تو یہ کون سی نئی بات ہے، پہلے چوہدریوں نے مال کما کر بندے بھرتی کئے تھے اب اس کی باری ہے مال کمانے کی۔
 
مال کمانے پر کون اعتراض کر سکتا ہے مگر اگر اس سے اچھے نتائج نکلیں تو یہ کڑوا گھونٹ بھی قبول۔۔۔۔۔۔۔۔۔ورنہ (ایسے ہی گزارا کرے گی قوم اور کیا کرے گی)
 

شمشاد

لائبریرین
فیصل بھائی جو بندہ مال دے کر بھرتی ہو گا وہ کیا اچھا نتیجہ دے گا، وہ تو سب سے پہلے اپنا مال مع سود پورا کرنے کے چکر میں رہے گا، پھر یہ لت ایسی لگے گی کہ اچھا برا سب پیچھے رہ جائے گا۔
 

گرو جی

محفلین
یار اب شہباز آیا ہے تو انشا اللہ کچھ بہتری کی امید نظر آئی ہے
ورنہ تو انا للہ پڑھ لیا تھا میں نے اس ملک پر خصوصا پنجاب پر
 
Top