(نمائندہ جنگ)تحریک نفاذ شریعت محمدی کے مرکزی امیر مولانا صوفی محمد نے کہا ہے کہ اگر عوام میرے ساتھ تعاون کریں تو میں پاکستان کے ہر حصے میں شریعت کے نفاذ کیلئے کوشش کرونگا۔ مالاکنڈ ڈویژن میں مکمل امن قائم ہوجائے تو پھر سکیورٹی فورسز کی نقل وحرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار مولانا صوفی محمد نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنی حفاظت کیلئے ہر کسی کے پاس ہتھیار ہونا چاہیے۔ سوات کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں کے لوگوں کے پاس بھی اپنی حفاظت کیلئے ہتھیار ہیں لوگ اپنے پاس حفاظت کیلئے ہتھیار رکھ سکتے ہیں اور اسلام میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا اغواء کی وارداتیں پوری دنیا میں ہو رہی ہیں جبکہ امن معاہدے کے بعد مالاکنڈ ڈویژن میں کسی کو قتل نہیں کیا گیا اور معاہدے کی خلاف ورزی طالبان نے نہیں سکیورٹی فورسز نے کی ہے۔ انہوں نے کہا مالاکنڈ ڈویژن سوات پاکستان کا حصہ ہے، اگر آرمی یہاں چھاؤنی قائم کرے تو مجھے یا کسی کو اعتراض نہیں ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا صوفی محمد نے کہا اگر مولانا فضل اللہ کو سمن جاری ہوگئے تو وہ بھی قاضی کورٹس میں پیش ہونگے۔