اظہرالحق
محفلین
آج حواتینکا عالمی دن منایا جا رہا ہے ، سنا ہے بہت سارے ملکوں میں آج کی چھٹی ہوتی ہے ، مگر یہ پتہ نہیں کہ مردوں کی یا عورتوں کی ؟ ۔ ۔ ذرا دیر کو سوچنے بیٹھے کہ عورتوں کا عالمی دن ہوتا ہے تو مردوں کا بھی ہوتا ہو گا بہت تحقیق کے بعد پتہ چلا کہ نہ جی نہ دن تو صرف عورتوں کے ہوتے ہیں مردوں کے لئے کچھ نہیں ۔ ۔ بلکہ دوسرے دن بھی جو منائے جاتے ہیں (عالمی سطح پر) وہ بھی مردوں کے نہیں ہوتے ، عورتوں کے ہی ہوتے ہیں یعنی یکم مئی کو لے لیں مزدوروں کا دن ۔ ۔ اب بھئی اس دن بھی یہ ہی کہا جاتا ہے کہ مظلوم عورتوں سے مزدوری کرواتے ہیں ، بچوں کا دن ، بھئی عورتیں ہونگی تو بچے ہونگے نا ۔ ۔ اچھا وہ ماؤں کا عالمی دن ارے بھئی وہ بھی تو عورتوں کا ہے ، اچھا چلو فادر ڈے کو لے لیتے ہیں بھئی مدر ہو گی تو وہ فادر کہلائے گا نا ۔ ۔ بزرگوں کا عالمی دن ۔ ۔ ۔ ہاں اس میں تو مرد بھی شامل ہوتے ہیں ۔ ۔ نہ جی نہ ۔ ۔ بزرگی کا تقدس تو دادی اور نانی میں نظر آتا ہے ۔ ۔ ۔ اچھا چلو ویلنٹائن ڈے کو دیکھ لیتے ۔ ۔ ۔ ہا ہا ہا ۔ ۔ بھئی وہ بھی عورتوں کے حق میں ہوتا ہے ذرا اسکی تاریخ تو پڑھو ۔ ۔ ۔ تو پھر مردوں کے لئے کو سا دن ہوتا ہے ؟ بہت سوچتے رہے ۔ ۔ ۔ ہاں ۔ ۔ یاد آیا ایک ماحول کا دن بھی تو منایا جاتا ہے ۔ ۔ مگر اس میں بھی تو عورت ہے ۔ ۔ ۔ وہ اپنے اقبال میاں بھی تو کہ گئے ہیں وجود زن سے ہے کائنات میں رنگ ۔ ۔ ۔ پتہ نہیں انہیں بھی کیوں ہری ہری سوجھتی رہیں ۔ ۔ اودھے اودھے نیلے نیلے پیلے کالے پیراھن ۔ ۔ تو پھر اس کا مطلب یہ ہوا کہ مردوں کا کوئی دن نہیں ہوتا ۔۔ ۔ ہوتا ہے نا ۔ ۔ ۔ ان سب دنوں کے علاوہ ہر دن مرد کا دن ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ عورتوں کی مظلومیت کو تو ہر کوئی روتا ہے مردوں کے درد کو کوئی نہیں سمجھتا کیونکہ بقول اپنے امیتابھ بچن کے “مرد کو تو درد ہوتا ہی نہیں “
--------------------------------------------------------------------------------------
اے عورت ، تو اس جہاں کی سب سے خوبصورت مخلوق ہے ، تیرے لئے بادشاہوں نے تحت چھوڑے ، تیری خاطر جنگیں لڑیں ، تیرے لئے زمین پھاڑ کہ سونا نکالا ، تیرے لئے سمندر کی تہ میں جا کہ موتی لائے ۔ ۔ تیرے لئے شعر لکھے داستانیں بنائیں ۔۔ ساز بجے ، رقص کیا ۔ ۔ ۔ اور تجھے دیوی بنا کہ پوجا ۔ ۔ ۔ اے عورت تو نے اس دنیا کو خوبصورتی دی ، زندگی دی ، آبادی دی ۔ ۔ سب رنگ تیرے لئے سب سنگ تیرے لئے ۔ ۔ ۔
(کرشن چندر کی تحریر سے اقتباس)
--------------------------------------------------------------------------------------
اے عورت ، تو اس جہاں کی سب سے خوبصورت مخلوق ہے ، تیرے لئے بادشاہوں نے تحت چھوڑے ، تیری خاطر جنگیں لڑیں ، تیرے لئے زمین پھاڑ کہ سونا نکالا ، تیرے لئے سمندر کی تہ میں جا کہ موتی لائے ۔ ۔ تیرے لئے شعر لکھے داستانیں بنائیں ۔۔ ساز بجے ، رقص کیا ۔ ۔ ۔ اور تجھے دیوی بنا کہ پوجا ۔ ۔ ۔ اے عورت تو نے اس دنیا کو خوبصورتی دی ، زندگی دی ، آبادی دی ۔ ۔ سب رنگ تیرے لئے سب سنگ تیرے لئے ۔ ۔ ۔
(کرشن چندر کی تحریر سے اقتباس)