لاریب مرزا
محفلین
غزل سے یاد آیا کہ جب ہم نہم جماعت میں تھے تو غزلیات نے ہمارا جینا حرام کر رکھا تھا۔ شاعر کے محبوب پہ ہمیں بے حد حیرت ہوتی تھی۔ ہمیں شاعر کا محبوب مافوق الفطرت معلوم ہوتا تھا۔ خصوصا محبوب کے ابرو اور پتلی کمر کے بیان پہ ہم ہنس ہنس کے لوٹ پوٹ ہو جاتے۔ تشریح کے رٹے لگا لگا کے بھی مجال ہے جو 58 سے اوپر نمبر ملے ہوں۔ویسے ان کی ٹیچر کا نام بھی بہت اچھا ہے
آج کل کے طالب علم تو خود غزلیں کہنے لگے ہیں۔