لاریب مرزا
محفلین
خیر مبارک! جزاک اللہ بہت شکریہ.
ہمارا اعتکاف معمول سے مختلف تھا کہ ہم شہر اعتکاف لاہور میں اجتماعی اعتکاف میں معکتف تھے. لہذا معمولات کا ایک شیڈول تھا جس کے مطابق ہمارا وقت گزرا. احساس یہ رہا اور پیدا کیا گیا کہ خالق و مالک کل جہاں کے در پر منگتا و سائل بن کر بیٹھے ہیں لہذا ایک منگتے کی طرح بار بار صدا دے کر مانگا جائے اور جھولی پساری جائے.
بہت خوب!!معمولات میں مطالعہ قرآن ترجمہ، حفظ، مطالعہ کتب، نوافل، اذکار و تسبیحات و درود و سلام اور دعائیں۔
احساسات مکمل طور پر تو بیان کرنے سے قاصر ہوں۔ البتہ ایک احساس نے بہت متاثر کیا۔ کہ جس رب کی عبادت کے لیے دن میں پانچ وقت مشکل سے اور مارے بندھے طریقے سے نکالتے ہیں۔ اس رب کو ۲۴ گھنٹے میں جب بھی پکارا، اس کا در ہمیشہ کھلا پایا۔
تابش بھائی!! آپ بھی مسجد میں اعتکاف بیٹھے تھے؟؟