عید قربان کی چھٹیوں میں آپ کی مصروفیات کیا ہوں گی؟

عاطف بٹ

محفلین
ہم تو صبح جا کر مینارِ پاکستان کے سائے میں نمازِ عید ادا کریں گے اور اس کے بعد واپس آ کر اپنے کمرے میں سو جائیں گے، باقی سب کام وام گھر والے خود ہی کرلیں گے۔
 

شمشاد

لائبریرین
کیا عید والے دن جمعے کا خطبہ یہاں ہوتا ہے؟
بڑی چھٹیاں ملی ہیں شمشاد بھائی واقعی عید ہی لگ رہی ہے
ہمارے سیٹھ صاحب تو ایک چھٹی ہی کھا گئے ہیں
یہ وجہ بنا کر کہ
کالج میں آج کل ایم بی بی ایس کے داخلے ہورہے ہیں
جی بالکل جمعہ کا خطبہ ہوتا ہے۔

یہ ایسے ہی باتیں بنی ہوئی ہیں کہ ایک دن میں دو خطبے بھاری ہوتے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
میرے خیال میں تو ایک دن میں دو خطبے دینے والے خطیب کو دوگنے ریال ملتے ہوں گے۔ ہاں اس لحاظ سے بھاری کہہ سکتے ہیں کہ اس کی جیب بھاری ہو جاتی ہے۔
 

یوسف-2

محفلین
نوازش آپ کی قبلہ اس "سجیسشن" کیلیے، میں تو شاید اٹھوں ہی نہ، لیکن بچے سونے نہیں دیتے وہ سمجھتے ہیں کہ سورج غروب ہونے کے بعد عیدی دی جائے تو عیدی باسی ہو جاتی ہے۔ ہائے ہائے انسان کی مجبوریاں :)
  1. اٹھیں گے نہیں تو پھر سوئیں گے کیسے؟ سونے کے لئے اٹھنا بھی ضروری ہوتا ہے :p
  2. لگتا ہے آپ بہت دنوں سے ”سوئے ہوئے“ ہیں۔:) یہ عید الفطر یعنی (چچا غالب کی طرح) ”روزے نہ رکھنے“ کے بعد والی عید نہیں، جس میں بچوں کو (تاوان کے طور پر) عیدی دی جاتی ہے بلکہ یہ بکرے، دنبے، گائے وغیرہ کی قربانی والی ”بکراعید“ ہے۔ یہاں پر ”وغیرہ“ میں آپ ”ہم مَردوں“ کو بھی شامل ہی سمجھئے جو پہلے ”اپنی قربانی“ دیتے ہیں تب کہیں جاکربچوں اور اُن کی ممیز کی پسند کے بکروں یا گائے کی خریداری ممکن ہوتی ہے۔
  3. آج ”بکرا عید“ ہونے کی ”اطلاع“ بھی آپ کو شام یا رات کو اُس وقت ملے گی، جب آپ (بالآخرتھک ہار کر) اُٹھیں گے۔ لیکن تب تک تو محلہ کا آخری بکرا بھی فریجوں میں منتقل ہوچکا ہوگا۔ اور آپ کو یہ ”بکرا عید“ بھی ”میٹھی عید“ جیسا ہی دکھے گا، جس سے فائدہ اُٹھا کر بچے آپ سے ”عیدی“ بھی وصول کر لیں گے کہ پاپا کو کیا پتہ کہ آج کون سی عید ہے :p
 

زبیر مرزا

محفلین
عید کا پہلا دن تو ظہرتک گوشت بنوانے اورصفائی کرنے میں گذرجائے گا شام کو محلے کے ( بچپن کے :)) دوستوں سے میل ملاقات
اورگوشت کی تقسیم
دوسرے دن ہمارے ہاں سب مدعو ہوتے ہیں اور تیسر دن ہم خالہ کے گھرجائیں گے اور
منگل کو واپس :(
 

محمد وارث

لائبریرین
  1. اٹھیں گے نہیں تو پھر سوئیں گے کیسے؟ سونے کے لئے اٹھنا بھی ضروری ہوتا ہے :p
  2. لگتا ہے آپ بہت دنوں سے ”سوئے ہوئے“ ہیں۔:) یہ عید الفطر یعنی (چچا غالب کی طرح) ”روزے نہ رکھنے“ کے بعد والی عید نہیں، جس میں بچوں کو (تاوان کے طور پر) عیدی دی جاتی ہے بلکہ یہ بکرے، دنبے، گائے وغیرہ کی قربانی والی ”بکراعید“ ہے۔ یہاں پر ”وغیرہ“ میں آپ ”ہم مَردوں“ کو بھی شامل ہی سمجھئے جو پہلے ”اپنی قربانی“ دیتے ہیں تب کہیں جاکربچوں اور اُن کی ممیز کی پسند کے بکروں یا گائے کی خریداری ممکن ہوتی ہے۔
  3. آج ”بکرا عید“ ہونے کی ”اطلاع“ بھی آپ کو شام یا رات کو اُس وقت ملے گی، جب آپ (بالآخرتھک ہار کر) اُٹھیں گے۔ لیکن تب تک تو محلہ کا آخری بکرا بھی فریجوں میں منتقل ہوچکا ہوگا۔ اور آپ کو یہ ”بکرا عید“ بھی ”میٹھی عید“ جیسا ہی دکھے گا، جس سے فائدہ اُٹھا کر بچے آپ سے ”عیدی“ بھی وصول کر لیں گے کہ پاپا کو کیا پتہ کہ آج کون سی عید ہے :p

جی بکرا عید پر عیدی دینے والی رسم خاص اس خاکسار کی اختراع ہے، برسوں سے، چھوٹے بھائی بھی بال بچوں والے ہو گئے لیکن میں اپنی رسم نبھائے چلا جا رہا ہوں۔

ویسے زیادہ بھائی ہونے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ بڑا عموماً میری جیسی حرکتیں کرتا ہے، ماشاءاللہ میرے پانچ چھوٹے بھائی ہیں سو آج علم تک نہ ہوا کہ بیچارے کیا کیا پاپڑ بیلتے رہے، معدے میں گوشت پہنچا تو مجھے بھی علم ہوا کہ بکرا عید تھی :)
 
Top