عید میلاد النبی ﷺ کی شرعی حیثیت

محمد وارث

لائبریرین
جشن عید میلاد النبی جیسی بدعات کو اچھا سمجھنے والے کا رد
اور سب سے پہلا شخص جس نے اربل شہر ميں ميلاد النبى صلى اللہ عليہ وسلم كى ايجاد كى وہ ابو سعيد ملك مظفر تھا جس نے ساتويں صدى ہجرى ميں اربل كے اندر جشن میلاد النبی منائى، اور پھر يہ بدعت آج تك چل رہى ہے، بلكہ لوگوں نے تو اس ميں اور بھى وسعت دے دى ہے، اور ہر وہ چيز اس ميں ايجاد كر لى ہے جو ان كى خواہش تھى." ( الإبداع في مضار الابتداع " ( ص 251 )
اب رہا شریعت اسلامیہ میں اس کے حکم کا سوال تو جب اس بحث سے یہ معلوم ہوگیا کہ میلادساتویں صدی کی پیداوار ہے , اورہر وہ چیز جورسو ل صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام کے عہد میں دینی حیثیت سے نہ رہی ہو , وہ بعد والوں کے لئے بھی دینی حیثیت اختیار نہ کرے گی , اورجو مولود آج لوگوں کے درمیان رائج ہے,
جشن عید میلاد النبی ﷺ ایک بدعت ہے ۔ سید المرسلین ﷺ نے ساری زندگی یہ جشن نہیں منایا اور نہ ہی صحابہ کرامؓ سے ثابت ہے ۔ بد قسمتی سے مسلمان جشن بھی اس دن مناتے ہیں جس روز آپ ﷺ نے وفات پائی ۔ ۱۲ ربیع الاول تیز میوزک ، گانے اور قوالیوں سے منایا جاتا ہے ۔ جشن کے دنوں میں نعت خوانوں کا بھی خوب کاروبار چلتا ہے ۔نعتیں پڑھنے والوں کا حال یہ ہے کہ :" نبی پاک ﷺ کی سنتوں کے تارک اور اگر عورت ہے تو فل میک اپ اور بے پردہ ہو کر نعت پڑ رہی ہے "۔ کیا یہی رسول ﷺ کی تعلیم ہے ؟ اگر جشن عید میلاد النبی ﷺ منانا دین ہوتا تو سب سے پہلے صحابہ کرامؓ مناتے ۔

آپ سے استدعا ہے کہ اختلافی موضوعات پر بات کرتے ہوئے ادب و احترام کا خیال رکھیں اور دوسروں کی دل آزاری سے اجتناب کریں۔ آپ کے اوپر والے مراسلے سے میں نے بہت کچھ حذف کیا ہے۔ یہ کوئی مناظرہ فورم نہیں ہے کہ جہاں "رد در رد" ہوتے ہوں اور جو کچھ چاہا لکھ دیا یا کاپی پیسٹ کر دیا۔ اس فورم کی اپنی پالیسیاں ہیں اور اس کے مطابق ہی آیندہ آپ کے مراسلے منظور یا حذف ہونگے۔

والسلام
 
آپ سے استدعا ہے کہ اختلافی موضوعات پر بات کرتے ہوئے ادب و احترام کا خیال رکھیں اور دوسروں کی دل آزاری سے اجتناب کریں۔ آپ کے اوپر والے مراسلے سے میں نے بہت کچھ حذف کیا ہے۔ یہ کوئی مناظرہ فورم نہیں ہے کہ جہاں "رد در رد" ہوتے ہوں اور جو کچھ چاہا لکھ دیا یا کاپی پیسٹ کر دیا۔ اس فورم کی اپنی پالیسیاں ہیں اور اس کے مطابق ہی آیندہ آپ کے مراسلے منظور یا حذف ہونگے۔

والسلام
Ok......
 

bilal260

محفلین
آج آپ نے نئی بدعت ایجاد کر دی کہ روزے 30 ہوتے ہیں۔
جبکہ روزے 30 بھی ہوتے ہیں اور 29 بھی۔اب اپنی اس بات سے مکرنا نہیں۔
میں نے سوچا تھا کہ آپ سمجھ جائیں گے لیکن کوئی بات نہیں میں ابھی سمجھا دیتا ہوں کہ:" میرا مقصد تھا کہ زیادہ سے زیادہ 30 تو ہو سکتے ہیں لیکن 31 نہیں۔"
 
Top