یونس عارف
محفلین
عید نوروز کے بارے میں
نوروز
فارسی کے اس لفظ کا لغوی معنی ہے ‘‘نیا دن‘‘ ۔ نوروز سال نو اور بہار کا ایک ساتھ استقبال ہے اور یہ دن مغربی چین سے ترکی تک کروڑوں لوگ 20 مارچ کو مناتے ہیں۔ نوروز شمسی سال کے آغاز اور بہار کی آمد کا جشن بھی ہے اور پورا ایران، افغانستان، تاجکستان،ازبکستان، پاکستان، بھارت کے کچھ حصوں اور شمالی عراق اور ترکی کے کچھ علاقوں میں کیلنڈر سال کا نقطہ آغاز بھی-
http://up.iranblog.com/37262/1268530654.jpg
لوگ جشن کے اس وقت پر ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے اور زور شور سے گاتے بجاتے ہیں اور اسے عید کے تہوار کی طرح منایا جاتا ہے اور اس کے ساتھ آنے والے نئے سال میں سلامتی اور ترقی کی دعائیں کی جاتی ہیں۔
http://sites.google.com/site/ahadpop2/ya-mogaleb.jpg
نوروز
ماہر فلکیات کے لیے اب نوروز کے بالکل صحیح وقت کا تعین کرنا بھی ممکن ہوگیا ہے
اہل تشیع کے ہاں روایت ہے کہ اسی نوروز کے دن بارہویں امام حضرت مہدی ابن العسکری دنیا میں ظہور فرمائیں گے
http://libre.ir/blog/wp-content/2008/03/eidnorooz.jpg
اور اسی طرح اسلامی تاریخ میں تقویم کے اعتبار سے نوروز ہی کا دن ہے جب پہلی بار دنیا میں سورج طلوع ہوا،درختوں پر شگوفے پھوٹے،حضرت نوح کی کشتی کوہ جودی ہر اتری اور طوفان نوح ختم ہوا، نبی آخرالزمان پر نزول وحی کا آغاز ہوا،حضرت ابراہیم نے بتوں کو توڑا
کئی مسالک میں اس روز کی مخصوص عبادات بھی ہیں جن کا بنیادی وصف آنے والے سال کے لیئے خوش بختی،امن وسلامتی اور ترقی کی دعائیں مانگنا اور گزرے ہوئے وقت کے لیئے رب العزت کا شکر ادا کرنا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں چونکہ نوروز کا تہوار سرکاری طور پر منایا جاتا ہے اور ملک بھر میں عالم تعطیل ہوتی ہے،حکومتی دفاتر پانچ دن کے لئے بند رہتے ہیں اور لوگ دو ہفتے تک خاندان کے افراد اور دوستوں کے ساتھ تفریح کرتے ہیں اور دعوتیں اڑاتے ہیں-
ایران میں نئے سال یا نو روز کا جشن تیرہ دن تک منایا جاتا ہے اور عام تعطیل ہوتی ہے۔ ان چھٹیوں کا تیرہواں دن منحوس گردانا جاتا ہے اور خاندان کے افراد اس دن گھر چھوڑ کر باہرنکل جاتے ہیں اور پورا دن گھر سے باہر کھانے پینے اور کھیلنے کودنے میں گزار دیتے ہیں اور اس طرح وہ اپنی تعطیلات کا اختتام مناتے ہیں۔
نوروز
فارسی کے اس لفظ کا لغوی معنی ہے ‘‘نیا دن‘‘ ۔ نوروز سال نو اور بہار کا ایک ساتھ استقبال ہے اور یہ دن مغربی چین سے ترکی تک کروڑوں لوگ 20 مارچ کو مناتے ہیں۔ نوروز شمسی سال کے آغاز اور بہار کی آمد کا جشن بھی ہے اور پورا ایران، افغانستان، تاجکستان،ازبکستان، پاکستان، بھارت کے کچھ حصوں اور شمالی عراق اور ترکی کے کچھ علاقوں میں کیلنڈر سال کا نقطہ آغاز بھی-
http://up.iranblog.com/37262/1268530654.jpg
لوگ جشن کے اس وقت پر ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے اور زور شور سے گاتے بجاتے ہیں اور اسے عید کے تہوار کی طرح منایا جاتا ہے اور اس کے ساتھ آنے والے نئے سال میں سلامتی اور ترقی کی دعائیں کی جاتی ہیں۔
http://sites.google.com/site/ahadpop2/ya-mogaleb.jpg
نوروز
ماہر فلکیات کے لیے اب نوروز کے بالکل صحیح وقت کا تعین کرنا بھی ممکن ہوگیا ہے
اہل تشیع کے ہاں روایت ہے کہ اسی نوروز کے دن بارہویں امام حضرت مہدی ابن العسکری دنیا میں ظہور فرمائیں گے
http://libre.ir/blog/wp-content/2008/03/eidnorooz.jpg
اور اسی طرح اسلامی تاریخ میں تقویم کے اعتبار سے نوروز ہی کا دن ہے جب پہلی بار دنیا میں سورج طلوع ہوا،درختوں پر شگوفے پھوٹے،حضرت نوح کی کشتی کوہ جودی ہر اتری اور طوفان نوح ختم ہوا، نبی آخرالزمان پر نزول وحی کا آغاز ہوا،حضرت ابراہیم نے بتوں کو توڑا
کئی مسالک میں اس روز کی مخصوص عبادات بھی ہیں جن کا بنیادی وصف آنے والے سال کے لیئے خوش بختی،امن وسلامتی اور ترقی کی دعائیں مانگنا اور گزرے ہوئے وقت کے لیئے رب العزت کا شکر ادا کرنا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں چونکہ نوروز کا تہوار سرکاری طور پر منایا جاتا ہے اور ملک بھر میں عالم تعطیل ہوتی ہے،حکومتی دفاتر پانچ دن کے لئے بند رہتے ہیں اور لوگ دو ہفتے تک خاندان کے افراد اور دوستوں کے ساتھ تفریح کرتے ہیں اور دعوتیں اڑاتے ہیں-
ایران میں نئے سال یا نو روز کا جشن تیرہ دن تک منایا جاتا ہے اور عام تعطیل ہوتی ہے۔ ان چھٹیوں کا تیرہواں دن منحوس گردانا جاتا ہے اور خاندان کے افراد اس دن گھر چھوڑ کر باہرنکل جاتے ہیں اور پورا دن گھر سے باہر کھانے پینے اور کھیلنے کودنے میں گزار دیتے ہیں اور اس طرح وہ اپنی تعطیلات کا اختتام مناتے ہیں۔