عید کے عنوان پر اشعار اور نظمیں۔

سارہ خان

محفلین
میں نے چاہا اس عید پر
اک ایسا تحفہ تیری نظر کروں
اک ایسی دعا تیرے لئے مانگوں
جو آج تک کسی نے کسی کے لئے نہ مانگی ہو
جس دعا کو سوچ کر ہی
دل خوشی سے بھر جائے
جسے تو کبھی بھولا نہ سکے
کہ کسی اپنے نےیہ دعا کی تھی
کہ آنے والے دنوں میں
غم تیری زندگی میں کبھی نہ آئے
تیرا دامن خوشیوں سے
ہمیشہ بھرا رہے
پر چیز مانگنے سے پہلے
تیری جھولی میں ہو
ہر دل میں تیرے لیے پیار ہو
ہر آنکھ میں تیرے لیے احترام ہو
ہر کوئی بانہیں پھیلائے تجھے
اپنے پاس بلاتا ہو
ہر کوئی تجھے اپنانا چاہتا ہو
تیری عید واقعی عید ہوجائے
کیوں کہ کسی اپنے کی دعا تمہارے ساتھ ہے
 

راجہ صاحب

محفلین
بن دیکھے اسے یا رب یہ عید نہ گزرے
کر پیدا کوئی سبب کہ یہ عید نہ گزرے

دنیا کو دکھایا ہے اک چاند جو تو نے
مجھ کو بھی دکھا دے اب یہ عید نہ گزرے
 

ظفری

لائبریرین
چاند رات کو سبھی دیکھیں ہلالِ عید کو
ایک ہمارا نصیب ہی ہڈیاں تڑوا گیا
ہم تھے چاند کے نظارے میں کھوئے ہوئے
بس اچانک ۔۔۔۔ چاند کا ابا آگیا

:lol:
 

شمشاد

لائبریرین
اسد یہ فرطِ غم نے کی تلف کیفیتِ شادی
کہ صبحِ عید مجھ کو بدتر از چاکِ گریباں ہے
 

حجاب

محفلین
شامِ عشرت سلام کہتی ہے۔۔۔۔
ہر مسرت سلام کہتی ہے۔۔۔۔۔۔
ہو مبارک تمہیں یہ عیدِ سعید
میری اُلفت تمہیں سلام کہتی ہے۔
؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏


سنو الفاظ کم ہیں اور تمنّائیں ہزاروں ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مبارک ہوں میری جانب سے تم کو عید کی خوشیاں
؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏

میری دعا ہے مناؤ ہزار عیدیں تم ۔۔۔۔۔
مسرتوں کی ہر گھڑی تمہیں مبارک ہو
؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏

میرا سلامِ عید بہرحال قبول کر۔۔۔۔۔۔
اے روحِ دوست تجھے مبارک ہزار عید
؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏

کچھ اور بڑھ گیا ہے عید کے دن نازِ دوستی
اے جانِ دوست عید مبارک ہو آپ کو
؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏؏







 

فرخ منظور

لائبریرین
اسد یہ فرطِ غم نے کی تلف کیفیتِ شادی
کہ صبحِ عید مجھ کو بدتر از چاکِ گریباں ہے

شمشاد صاحب غالب کا یہ شعر غلط ہے اور اس شعر میں تخلص کا تو استعمال ہی نہیں ہے صحیح یوں ہے -
ہوئی یہ کثرتِ غم سے تلف کیفیّتِ شادی
کہ صبحِ عید مجھ کو بدتر از چاکِ گریباں ہے
 

پاکستانی

محفلین
عید کا چاند ہے خوشیوں کا سوالی اے دوست
اور خوشی بھیک میں مانگ سے کہاں ملتی ہیں
دست سائل میں اگر کاسئہ غم چیخ اٹھے
تب کہیں جا کے ستاروں سے گراں ملتی ہیں

عید کے چاند ! مجھے محرم عشرت نہ بنا
میری صورت کو تماشائے الم رہنے دے
مجھ پہ حیراں یہ اہل کرم رہنے دے
دہر میں مجھ کو شناسائے الم رہنے دے

یہ مسرت کی فضائیں تو چلی جاتی ہیں !
کل وہی رنج کے، آلام کے دھارے ہوں گے
چند لمحوں کے لیے آج گلے سے لگ جا
اتنے دن تو نے بھی ظلمت میں گزارے ہوں گے​
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت خوب پاکستانی صاحب - لیکن اگر شاعر کا نام بھی لکھ دیتے تو مزا دوبالا ہو جاتا-
بہر حال عید پر کچھ اشعار-

علامہ اقبال
عید آزاداں، شِکوہِ (شی کوہ) ملک و دیں
عید محکوماں، ہجوم ِ مومنیں

نامعلوم
ہوئی عید سب نے پہنے طرب و خوشی کے جامے
نہ ہوا کہ ہم بھی بدلیں، یہ لباس ِ سوگواراں

ساغر صدیقی
ان کے ابرؤ خمیدہ کی طرح تیکھا تھا
اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چبھا عید کا چاند

جانے کیوں آپ کے رخسار دہک اٹھتے ہیں
جب کبھی کان میں چپکے سے کہا عید کا چاند
 

faqintel

محفلین
شکرن

thanks very mcuh and
شکرن ویری مچ
یہ لو میری طرف سے ثحفاء عید سب دوست اردو کام ظور ہے میری
ًً[
Ma salam and Eid kum mubarik Asakum min Awadyh
http://www.makki-style.com/ver_03/images/wallpapers/wall_Eid/eid_800.jpg"]http://www.makki-style.com/ver_03/images/wallpapers/wall_Eid/eid_800.jpg
 

عیشل

محفلین
اس سمت چلے ہو تو اتنا اسے کہنا
باقی نہ سنیں صرف تنہا اسے کہنا
ہم نے ہلالِ عید کے ہاتھ بھجوایا سندیسہ
کرتا ہے تمہیں یاد کوئی بہت بار اسے کہنا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ دعا مانگتے ہیں ہم عید کے دن
باقی نہ رہے آپ کا کوئی غم عید کے دن
آپکے آنگن میں ہر روز خواہشوں بھرا چاند اُترے
اور مہکتا رہے پھولوں سے چمن عید کے دن​
 

شمشاد

لائبریرین
زہے عشقِ احمد مصطفےٰ نہیں فکر روزِ جزا مجھے
یہی آرزوؤں کی عید ہے، یہی زندگی کا مآل ہے
(سرور)
 

فرخ منظور

لائبریرین
عید پر غالب کے کچھ اشعار

علاوہ عید کے ملتی ہے اور دن بھی شراب
گدائے کُوچۂ مے خانہ نامراد نہیں

ہوئی یہ کثرتِ غم سے تلف کیفیّتِ شادی
کہ صبحِ عید مجھ کو بدتر از چاکِ گریباں ہے

تجھ کو کیا پایہ روشناسی کا
جز بہ تقریبِ عیدِ ماہِ صیام
 

محمد وارث

لائبریرین
چاند دیکھا تری آنکھوں میں، نہ ہونٹوں پہ شفق
ملتی جلتی ہے شبِ غم سے تری دید اب کے

دل دکھا ہے نہ وہ پہلا سا، نہ جاں تڑپی ہے
ہم ہی غافل تھے کہ آئی ہی نہیں عید اب کے

(فیض)
 
Top