غالب کے انتقال کی پہلی خبر - اکمل الاخبار - دہلی

کاشفی

محفلین
غالب کے انتقال کی پہلی خبر​
(اکمل الاخبار، دہلی - 17 فروری 1869)​


مرزا غالب کے انتقال کی خبر سب سے پہلے دہلی کے اکمل الاخبار میں شائع ہوئی تھی اور پھر سارے ملک میں پھیل گئی تھی۔۔۔یہ خبر غالب کے انتقال کی بھی تھی اور ان کے حضور خراجِ عقیدت بھی ! ذیل میں یہ پوری خبر مع عنوان دی جارہی ہے۔۔۔۔اس سے صرف غالب کی شاعرانہ عظمت کا ہی اندازہ نہیں ہوگا بلکہ یہ بھی معلوم ہو سکے گا کہ اُس زمانہ کے اُردو اخبارات کی زبان کتنی مرصع، شُستہ اور مخلص ہوا کرتی تھی۔۔۔
(ماخوز از شبستاں ڈائجسٹ، دہلی)
 

کاشفی

محفلین
غالب کی وفات

غالب کی وفات
انا للہ وانا الیہ راجعون​

فعال اِس زمانہ غدّارے، آہ روزگار ناہنجارے! ہر روز نیا رنگ دکھاتا ہے، ہر دم دامِ غم میں‌پھنساتا ہے۔۔اِس محیط آفت کی موج بلاخیز ہے، اس وادیء ہولناک کی ہوا فتنہ انگیز ہے، اس کا آب سراب، اس کی راحت جزوِجراحت، اس کی رافت سرمایہء صداقت، اس کی شکر زہر آلود، اس کی امید آرزوئے فرسودہ۔ ہر روز محل حیات کو صرصرِ ممات سے گراتا ہے، ہر دم محفلِ سرور سے صدائے ماتم اٹھاتا ہے۔ پھول اِدھر کھلا، اُدھر گر پڑا۔ لالہ لباسِ رنگین میں یہی داغ دل پر رکھتا ہے۔ غنچہ خونِ جگر سر پرورش پاتا ہے۔ بلبل نوحہ گِر چمن ہے اور مرغ سحر خواں اسیر محن!

کیا عجب گر آسماں درپےء آزار ہے۔۔ بھلا اس سے کی توقعِ آسودگی جس کا خود گردش پر مدار ہے۔ دیکھو بیٹھے بٹھائے کیا آفت اٹھائی ہے، کس منتخبِ روزگار کی جدائی دکھائی ہے۔ نخل برومند سے معانی کو بادِ خزاں سے گرایا، مہر سپہرِ سخن دانی کو خاک میں ملایا۔۔۔جو خسرو کے بعد ملکِ سخن کا خسروِ مالکِ رقاب تھا۔۔۔۔

اس کا نامہء عمر طے ہوا۔۔۔جو میدان سخنوری کا شہسوار مالکِ رقاب تھا اس کارخش زندگی پے ہوا۔۔۔اب حضرت کی کن کن خوبیوں کا ذکر کیا جائے۔۔۔۔دریا کوزے میں کیوں کر سمائے۔۔۔۔حسنِ خلق میں اخلاق کی کتاب، عمیم الاشفاقی میں لاجواب، خوبیء تحریر میں بے نظیر۔۔۔صافی ضمیر، جادو تقریر۔۔۔فارسی زبان میں لاثانی، اردوئے معلٰی کے بانی۔۔افسوس جس کا شہبازِ خیال طائرِ سدرہ شکار ہو۔۔۔وہ پنجہء گرگ اجل میں‌گرفتار ہو۔۔۔۔اس غم سے سب کی حالت تباہ ہے۔۔روز یہی اس مصیب میں سیاہ ہے۔۔۔۔اب توضیحِ اجمال و تشکیل مقال ہے۔۔واضع ہو کہ جناب مرحوم دو تین مہینے سے صاحب فراش رہے۔۔۔ضعف و نقاہت کے صدمے سہے۔۔آٹھ دن انتقال سے پہلے کھانا پینا ترک فرمایا۔۔۔اس دنیائے فانی سے بالکل دل اٹھایا، تا آنکہ 15 فروری 1869ء روز دو شنبہ دوپہر ڈھلے اس خورشید اوجِ فضل و کمال کا زوال ہوا۔۔۔۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
گویا کہ غالب اب ہم میں نہیں رہے انا اللہ وانا الیہ راجعون ۔ ۔
بہت خوب کاشفی بھیا سواد آگیا مرصع اردو پڑھ کر
 

نبیل

تکنیکی معاون
میرے خیال میں عارف عزیز (عین عین) صاحب نے اسی خبر کا تراشہ بھی کہیں پوسٹ کیا ہوا ہے۔
 

عین عین

لائبریرین
میں کھوجنے نکلا تھا تب کیوں نہیں دکھی۔ :grin:

آپ کھوجنے نکلے تھے لیکن شاید بہت قریب سے کھوجنے ، نوچنے اور دیکھنے کی کوشش کی آپ نے
اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت قریب سے کچھ بھی نہ دیکھ پائو گے
کہ دیکھنے کے لیے فاصلہ ضروری ہے۔۔۔۔۔

تھوڑے فاصلے سے دیکھتے تو مل جاتی مطلوبہ شے
 

کاشفی

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
یہ خبر پڑھنے سے دوبارہ دلی رنج محسوس ہوا۔۔۔
عالمِ اسلام کے ہردل عزیز نانا جانی اور محفلین کے ہر دل عزیز شاعر جناب اسد اللہ خاں غالب مرحوم و مغفور رحمتہ اللہ علیہ کی 200ویں برسی 15 فروری 2069ء کو اُردو محفل میں بڑی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔۔
آپ تمام محفلین سے شرکت کی درخواست ہے۔۔۔اپنی دعاؤں میں غالب نانا جانی کو یاد رکھیں۔۔جزاک اللہ خیر
 

کاشفی

محفلین
1800350_751408961550851_680680234_n.jpg

1867: The Only Portrait Photograph of Mirza Ghalib
 
Top