محمد وارث
لائبریرین
جوتے
ایک رات سید سرادر، مرزا کے ہاں تشریف لائے، جب تھوڑی دیر کے بعد رخصت ہونے لگے تو مرزا خود اپنے ہاتھ میں شمعدان لیکر کھسکتے ہوئے لبِ فرش تک آئے تا کہ وہ روشنی میں جوتا دیکھ کر پہن لیں۔ انہوں نے کہا۔ "قبلہ و کعبہ آپ نے کیوں تکلیف فرمائی، میں اپنا جوتا پہن لیتا۔"
اس پر مرزا نے کہا۔ "میں آپ کا جوتا دکھانے کو شمعدان نہیں لایا بلکہ اس لئے لایا ہوں کہ کہیں آپ میرا جوتا نہ پہن جائیں۔"
ایک رات سید سرادر، مرزا کے ہاں تشریف لائے، جب تھوڑی دیر کے بعد رخصت ہونے لگے تو مرزا خود اپنے ہاتھ میں شمعدان لیکر کھسکتے ہوئے لبِ فرش تک آئے تا کہ وہ روشنی میں جوتا دیکھ کر پہن لیں۔ انہوں نے کہا۔ "قبلہ و کعبہ آپ نے کیوں تکلیف فرمائی، میں اپنا جوتا پہن لیتا۔"
اس پر مرزا نے کہا۔ "میں آپ کا جوتا دکھانے کو شمعدان نہیں لایا بلکہ اس لئے لایا ہوں کہ کہیں آپ میرا جوتا نہ پہن جائیں۔"