جادہ و منزل کی تکمیل کے بعد اب چونکہ فراغت ہے اس لیے غبار خاطر کو برقیانے کے منصوبے پر پیشرفت میں حصہ ڈال سکتا ہوں۔ اس شہرۂ آفاق کتاب کو برقیانے کے سلسلے میں یہاں موجود چند ساتھیوں سے تعاون کا یقین دلایا ہے جس پر میں اُن کا مشکور ہوں۔
کیونکہ کتاب تصویری یا کسی اور صورت میں انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں اس لیے فی الوقت صرف وہی احباب اس میں حصہ لے سکیں گے جن کے پاس یہ کتاب موجود ہے۔ سب سے پہلا مسئلہ کتاب کی تقسیم کا ہے کیونکہ "غبار خاطر" مختلف اداروں کی طرف سے شائع کی گئی ہے اس لیے ممکن ہے کہ برقیانے کے منصوبے میں شامل تمام افراد کے پاس الگ الگ مطبوعہ نسخے ہوں اور لازماً پھر صفحہ نمبر وغیرہ بھی الگ ہوں گے اس لیے تقسیم صفحات کے اعتبار سے کیا جانا ممکن نظر نہیں آتا۔ دوسری رائے محفل کی صائب الرائے شخصیت محمد وارث صاحب نے دی ہے کہ خطوط کے اعتبار سے کتاب کو تقسیم کیا جائے جس سے اب تک تمام احباب نے مکمل اتفاق بھی کیا ہے۔
اب کچھ غبار خاطر کے بارے میں:
غبار خاطر میں کل 24 خطوط ہیں، اور مکتبۂ رشیدیہ کا مطبوعہ جو نسخہ میرے پاس اس میں یہ 24 خطوط 363 صفحات پر پھیلے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ مالک رام کی حواشی صفحہ نمبر 366 سے صفحہ نمبر 487 تک محیط ہے۔ مکتبۂ رشیدیہ کے نسخے کی خاص بات فارسی اور عربی اشعار کا اردو ترجمہ ہے۔ جس کے 27 صفحات اضافی ہیں۔ یہ کل 511 صفحات بنتے ہیں۔
تقسیم کے حوالے سے میری رائے تو یہ ہے کہ جتنے احباب اس میں شرکت کریں 24 خطوط کو ان میں برابر برابر تقسیم کر دیا جائے (یا پھر اگر کسی کی ٹائپنگ شمشاد بھائی کی طرح تیز نہیں
تو وہ کم بھی لے سکتا ہے) یا پھر 2، 2 اور 3،3 کر کے خطوط کو تقسیم کیا جائے اور پہلے خطوط کی تقسیم کے بعد دوسروں کو بانٹنے کا کام کیا جائے۔ بہرحال اس سلسلے میں تمام احباب سے آرا مطلوب ہیں۔
یا پھر اسے محفل کی سالگرہ اور ایوارڈز کے باعث کچھ عرصے کے لیے موقوف کر دیا جائے؟