غزل۔۔۔درِ کریم پہ خوفِ حساب کیا معنی ۔۔۔مولانا مشرف علی تھانوی

متلاشی

محفلین
درِ کریم پہ خوفِ حساب کیا معنی
عیاں ہو جس پہ وہاں احتساب کیا معنی
یہ ماہتاب کے رخ پر نقاب کیا معنی
جو بے حجاب ہو اس پر حجاب کیا معنی
کرم پہ اپنے نظر کر مرے گناہ نہ دیکھ
کریم ہو کے حساب وکتاب کیا معنی
ہزاروں پیکر جود وکرم ہیں سربسجود
گدائے بیکس و خانہ خراب کیا معنی
ہو ذکر ِ یار تو پھر قید صبح و شام ہے کیا
شمار کیسا حساب و کتاب کیا معنی
وہ سب کی سنتے رہے بزم ورنگ و بو میں مگر
کہا جو میں نے تو بولے جناب کیا معنی
پیوں تو خم کو تہی دامنی کا ہو احساس
سبو و ساغر و جامِ شراب کیا معنی
جو زلف یار سے بادِ صبا مہکتی ہے
فضائے نرگس و سرو و گلاب کیا معنی
حضور بزم کا باعث ہے خواہش دیدار
شراب و ساغر و چنگ و رباب کیا معنی
میں بوئے قطرہِ عرق جبیں سے ہوں مخمور
مشامِ عنبر و مشک و گلاب کیا معنی
نہ آؤ بزم میں عارف اگر ہے زھد عزیز
جو آ گئے ہو تو پھر اجتناب کیا معنی
(مولانا مشرف علی تھانوی)
 
Top