غزل۔۔۔ﺷﮭﺰﺍﺩﮦ ﮐﺒﯿﺮ

ﺗُﻢ ﺳﮯ ﺩُﻭﺭ ﺳﮩﯽ ، ﺗُﻤﮩﺎﺭﮮ ﭘﺎﺱ ﻧﮩﯽ
ﻣﺖ ﺳﻤﺠﮭﻮ ﮐﮧ ﻣُﺠﮭﮯ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﻧﮩﯽ
ﻣﺴﯿﺤﺎ ﻭﻗﺖ ﺳﮩﯽ ﻧﺒﺾ ﺷﻨﺎﺱ ﺳﮩﯽ
ﮨﻢ ﺳﮯ ﺳﺎﺩﮦ ﺩﻝ ، ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺷﻨﺎﺱ ﻧﮩﯽ
ﯾﺎﺭ ﺯﻧﺪﮦ ، ﺻُﺤﺒﺖ ﺑﺎﻗﯽ ﺩُﺭﺳﺖ ﺳﮩﯽ
ﻣُﺠﮭﮯ ﻣﮕﺮ ﻣﻠﻨﮯ ﮐﯽ ، ﮐﻮﺋﯽ ﺁﺱ ﻧﮩﯽ
ﺍِﮎ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﺑﺎﻗﯽ ﺗﻤﺎﻡ ﺳﺘﻢ ﺳﮩﻨﮯ ﮐﻮ
ﮐﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺗُﻤﮩﺎﺭﮮ ﻟﺌﮯ ﮐُﭽﮫ ﺧﺎﺹ ﻧﮩﯽ
ﺭﻭﺯ ﻧﺌﯽ ﻣُﻨﺎﻓﻘﺘﯿﮟ ﭘﯿﺎﺭ ﮐﮯ ﻟﺒﺎﺩﮮ ﻣﯿﮟ
ﻣُﺤﺒﺘﯿﮟ ﻣُﺠﮭﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﮭﯽ ﺭﺍﺱ ﻧﮩﯽ
___ ﺷﮭﺰﺍﺩﮦ ﮐﺒﯿﺮ
 
خوب:)
نستعلیق پڑھتے پڑھتے ایسا فونٹ دیکھنا یوں ہی جیسے میٹھے باداموں میں ایک دم سے کڑوا آ جائے۔
فونٹ کم از کم درست کر لیا کریں۔
 

الف عین

لائبریرین
خوب:)
نستعلیق پڑھتے پڑھتے ایسا فونٹ دیکھنا یوں ہی جیسے میٹھے باداموں میں ایک دم سے کڑوا آ جائے۔
فونٹ کم از کم درست کر لیا کریں۔
لیں کر دیا۔
تُم سے دُور سہی، تُمہارے پاس نہی
مت سمجھو کہ مُجھے احساس نہی
مسیحا وقت سہی نبض شناس سہی
ہم سے سادہ دل، زمانہ شناس نہی
یار زندہ، صُحبت باقی دُرست سہی
مُجھے مگر ملنے کی، کوئی آس نہی
اِک میں ہی باقی تمام ستم سہنے کو
کیا میں تُمہارے لئے کُچھ خاص نہی
روز نئی مُنافقتیں پیار کے لبادے میں
مُحبتیں مُجھے کبھی بھی راس نہی
۔ اس سے قطع نظر کہ کلام محض کسی فیس بکی شاعر کا ہے۔ املا کی اغلاط بھی ممکن ہے کہ شاعر محترم کی ہی ہوں!!!!
 
Top