غزل اس نے چھیڑی مجھے ساز دینا ۔ صفی لکھنوی

فرخ منظور

لائبریرین
غزل اس نے چھیڑی مجھے ساز دینا
ذرا عمرِ رفتہ کو آواز دینا

قفس لے اڑوں میں، ہوا اب جو سنکے
مدد اتنی اے بال و پرواز دینا

نہ خاموش رہنا مرے ہم صفیرو
جب آواز دوں ، تم بھی آواز دینا

کوئی سیکھ لے دل کی بے تابیوں کو
ہر انجام میں رنگِ آغاز دینا

دلیلِ گراں باریِ سنگِ غم سے
صفی ٹوٹ کر دل کا آواز دینا

(صفی لکھنوی)
 

فرخ منظور

لائبریرین
شکریہ جناب خوبصورت غزل پوسٹ کرنے کیلیے، کیا لاجواب غزل ہے۔

'غزل' اس نے چھیڑی، مجھے 'ناز' دینا ;)

ارے صاحب! یہ ناز کیا ہے؟ یہاں تو "بال" ہونا چاہیے۔ ;)

نہ خاموش رہنا مرے ہم صفیرو
جب آواز دوں تم بھی آواز دینا
بہت خوب،اچھی غزل ھے

شکریہ ماظق بھائی!
 

فاتح

لائبریرین
شکریہ جناب خوبصورت غزل پوسٹ کرنے کیلیے، کیا لاجواب غزل ہے۔

'غزل' اس نے چھیڑی، مجھے 'ناز' دینا ;)

قبلہ! اب اس عمر میں ہم محض کسی منچلے کی "غزل" کے ساتھ چھیڑ خانیوں پر ظاہری سرزنش ہی کر سکتے ہیں۔۔۔ رہی بات حسداً ناز صاحبہ کو چھیڑنے کی تو رہنے ہی دو ساغر و مینا ;)
 

شاہ حسین

محفلین
اس غزل کا مطلع پنکھج اداس کے ایک پروگرام میں میزبان کی زبانی سن رکھا تھا ۔

شکریہ جناب سخنور صاحب عمدہ شراکت ہے
 

فرخ منظور

لائبریرین
اس غزل کا مطلع پنکھج اداس کے ایک پروگرام میں میزبان کی زبانی سن رکھا تھا ۔

شکریہ جناب سخنور صاحب عمدہ شراکت ہے

شکریہ شاہ جی! ہم بھی بچپن سے اس غزل کا مطلع سنتے آئے ہیں لیکن پوری غزل کچھ دن پہلے ہی پڑھی۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
ارے صاحب! یہ ناز کیا ہے؟ یہاں تو "بال" ہونا چاہیے۔ ;)

آپ کے 'نیاز' کے صدقے قبلہ، آپ تو 'بال' دوسروں کی کورٹ (گود) میں پھینکنے کے ایکسپرٹ معلوم ہوتے ہیں ;)


قبلہ! اب اس عمر میں ہم محض کسی منچلے کی "غزل" کے ساتھ چھیڑ خانیوں پر ظاہری سرزنش ہی کر سکتے ہیں۔۔۔ رہی بات حسداً ناز صاحبہ کو چھیڑنے کی تو رہنے ہی دو ساغر و مینا ;)

واہ واہ واہ صاحب کیا فہم رسا طبیعت پائی ہے آپ نے، ایں سعادت بزورِ بازو نیست ;)
 
Top