محمد بلال اعظم
لائبریرین
اپنی گلی میں دے کے ٹھکانا فقیر کو
مکے کا چھوڑیو، نہ مدینے کا چھوڑیو
واہ
بہت عمدہ
گر روئیو تو مجھ سے لپٹ کر نہ روئیو
دریا میں ڈالیو تو سفینے کا چھوڑیو
میری سزا میں کیجیو مُلا سے مشورہ
مے اک طرف، لہو بھی نہ پینے کا چھوڑیو