عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین و دیگر اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔
افاعیل
فاعلاتن فعلاتن فعلن
دریا ہے تو تجھے چلنا ہو گا
اس سمندر سے بھی ملنا ہو گا
دانہ پانی تو ملے گا تجھ کو
مٹھی کی قید میں رہنا ہو گا
وہ کہاں جانتا ہے دل کا حال
اب اسے جا کے یہ کہنا ہو گا
آنکھ سے پٹی اتاری ہے جو
پھر نیا خواب تو بُننا ہو گا
تم نے سب کچھ جو سنا ڈالا ہے
شعر اک میرا بھی سننا ہو گا
میری فریاد اسے کافی نہیں
مجھے بھی بے وفا ہونا ہو گا
آنکھ کو پلکوں سے یوں ڈھانپ لیا
اشک کو بھاپ سا بننا ہو گا
پھر تجھے رات گئے یاد کیا
پھر ترے خواب میں سونا ہو گا
نور تاریکی میں کر کے ایجاد
بند کمرے سے نکلنا ہو گا
موم سے وہ ہے زیادہ نازک
اسے آرام سے چھونا ہو گا
کیا کہا ، پیار ملے، تو عمران
پیار کا بیج بھی بونا ہو گا
شکریہ
افاعیل
فاعلاتن فعلاتن فعلن
دریا ہے تو تجھے چلنا ہو گا
اس سمندر سے بھی ملنا ہو گا
دانہ پانی تو ملے گا تجھ کو
مٹھی کی قید میں رہنا ہو گا
وہ کہاں جانتا ہے دل کا حال
اب اسے جا کے یہ کہنا ہو گا
آنکھ سے پٹی اتاری ہے جو
پھر نیا خواب تو بُننا ہو گا
تم نے سب کچھ جو سنا ڈالا ہے
شعر اک میرا بھی سننا ہو گا
میری فریاد اسے کافی نہیں
مجھے بھی بے وفا ہونا ہو گا
آنکھ کو پلکوں سے یوں ڈھانپ لیا
اشک کو بھاپ سا بننا ہو گا
پھر تجھے رات گئے یاد کیا
پھر ترے خواب میں سونا ہو گا
نور تاریکی میں کر کے ایجاد
بند کمرے سے نکلنا ہو گا
موم سے وہ ہے زیادہ نازک
اسے آرام سے چھونا ہو گا
کیا کہا ، پیار ملے، تو عمران
پیار کا بیج بھی بونا ہو گا
شکریہ
آخری تدوین: