احمد وصال
محفلین
نہ دکھ کا دکھ ، نہ خوشی کا ملال رہتا ہے
تمہارے بعد عجب دل کا حال رہتا ہے
تمہیں خبر ہے مجھے کس قدر عزیز ہو تم
کہ ہر دعا میں تمہارا خیال رہتا ہے
تمہاری یاد سے غافل نہیں ہے اک لمحہ
اگرچہ دل مرا غم سے نڈھال رہتا یے
ملے جو وقت تو اس کا جواب بھی دینا
مری نگاہ میں جو اک سوال رہتا ہے
ملا ہے درد و الم، ہجر کی اذیت بھی
ملے گا کب مجھے جو اک وصال رہتا ہے
وہ پورے گاوں میں جو اک مکان کچا ہے
اسی مکان میں احمد وصال رہتا ہے
تمہارے بعد عجب دل کا حال رہتا ہے
تمہیں خبر ہے مجھے کس قدر عزیز ہو تم
کہ ہر دعا میں تمہارا خیال رہتا ہے
تمہاری یاد سے غافل نہیں ہے اک لمحہ
اگرچہ دل مرا غم سے نڈھال رہتا یے
ملے جو وقت تو اس کا جواب بھی دینا
مری نگاہ میں جو اک سوال رہتا ہے
ملا ہے درد و الم، ہجر کی اذیت بھی
ملے گا کب مجھے جو اک وصال رہتا ہے
وہ پورے گاوں میں جو اک مکان کچا ہے
اسی مکان میں احمد وصال رہتا ہے