محمد عظیم الدین
محفلین
جناب محترم الف عین صاحب، اور دیگر اساتذہ اکرام، آپ حضرات سے اصلاح کی گذارش ہے۔
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
ادا ہوتا نہیں صدقہ دکھاوے کی سخاوت سے
خدا ملتا نہیں ہرگز بناوٹ کی عبادت سے
جنازے روز اٹھتے ہیں کبھی دیکھا نہ عبرت سے
اٹھا کر بوجھ میت کا دیا کندھا بھی غفلت سے
سمجھتے کیوں نہیں ہیں ہم معین موت کا دن ہے
بچا ہے آج تک کوئی اجل جیسی حقیقت سے ؟
مشابہ چاند کے جو تھا غزالی آنکھ تھی جس کی
اسی چہرے پہ ڈالی ہے یہ مٹی آج حسرت سے
منوں مٹی تلے جا کر وہ شاید سو رہا ہوگا
ملی ہے اب رہائی جو یہ جینے کی مشقت سے
گزاری زندگی ساری گناہوں کے کمانے میں
امیدیں اب لگائی ہیں دمِ آخر انابت سے
مرے مولا کرم کرنا دعا میری ہے اتنی سی
بچا لینا مجھے سارے گناہوں کی غلاظت سے
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
ادا ہوتا نہیں صدقہ دکھاوے کی سخاوت سے
خدا ملتا نہیں ہرگز بناوٹ کی عبادت سے
جنازے روز اٹھتے ہیں کبھی دیکھا نہ عبرت سے
اٹھا کر بوجھ میت کا دیا کندھا بھی غفلت سے
سمجھتے کیوں نہیں ہیں ہم معین موت کا دن ہے
بچا ہے آج تک کوئی اجل جیسی حقیقت سے ؟
مشابہ چاند کے جو تھا غزالی آنکھ تھی جس کی
اسی چہرے پہ ڈالی ہے یہ مٹی آج حسرت سے
منوں مٹی تلے جا کر وہ شاید سو رہا ہوگا
ملی ہے اب رہائی جو یہ جینے کی مشقت سے
گزاری زندگی ساری گناہوں کے کمانے میں
امیدیں اب لگائی ہیں دمِ آخر انابت سے
مرے مولا کرم کرنا دعا میری ہے اتنی سی
بچا لینا مجھے سارے گناہوں کی غلاظت سے