اشرف علی
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب
آداب !
پہلی بار ایک غیر منقوط غزل کہنے کی کوشش کی ہے ، براہِ مہربانی اصلاح و رہنمائی فرما دیں _
غزل
اگر وہ دل سے دعا کرے گا
مدام اس کو مِلا کرے گا
ملول ہے وہ کہ روٹی کم ہے
کہاں سے دارو دوا کرے گا
دل اس کو ٹوکے گا روک لے گا
اگر وہ ہم کو رِہا کرے گا
مِلا ہے کل اس کے ہی کرم سے
کرم سے اس کے مِلا کرے گا
گلہ کرے گا ، وہ ہم سے مل کر
وہ ہم سے مل کر ، گلہ کرے گا
ہمارے ہر درد اور دکھ کو
ہمارا دل ہی سہا کرے گا
علی ! ہُوا دور اگر وہ ہم سے
اداس ہر دم رَہا کرے گا
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب
آداب !
پہلی بار ایک غیر منقوط غزل کہنے کی کوشش کی ہے ، براہِ مہربانی اصلاح و رہنمائی فرما دیں _
غزل
اگر وہ دل سے دعا کرے گا
مدام اس کو مِلا کرے گا
ملول ہے وہ کہ روٹی کم ہے
کہاں سے دارو دوا کرے گا
دل اس کو ٹوکے گا روک لے گا
اگر وہ ہم کو رِہا کرے گا
مِلا ہے کل اس کے ہی کرم سے
کرم سے اس کے مِلا کرے گا
گلہ کرے گا ، وہ ہم سے مل کر
وہ ہم سے مل کر ، گلہ کرے گا
ہمارے ہر درد اور دکھ کو
ہمارا دل ہی سہا کرے گا
علی ! ہُوا دور اگر وہ ہم سے
اداس ہر دم رَہا کرے گا