md waliullah qasmi
محفلین
السلام علیکم
اساتذہ حضرات برائے مہربانی اس غزل کی اصلاح فرما دیں عین کرن ہوگا
روشنی کے گهر میں لالے پڑ گئے
جب چراغ آندھی کے پالے پڑگئے
کیا پتہ کیا بزم میں اس نے کہا
سوچ میں سب سننے والے پڑ گئے
کهانالے کے آئی ماں تو یوں لگا
خود بخود منہ میں نوالے پڑ گئے
جن میں بکتی تهیں دوائیں درد کی
ان دکانوں میں بھی تالے پڑ گئے
جگنوؤں سے گهر تھا روشن اس قدر
حیرتوں میں خود اجالے پڑ گئے
شاخ پر تهے مختلف رنگوں کے پهول
وقت بدلا تو وہ کالے پڑ گئے
انکے چہرے پر بهی آئیں جهریاں
میری آنکھوں میں بھی جالے پڑ گئے
کس قدر نازک تھے یوسف اسکے پاؤں
دو قدم چلنے میں چھالے پڑ گئے
اساتذہ حضرات برائے مہربانی اس غزل کی اصلاح فرما دیں عین کرن ہوگا
روشنی کے گهر میں لالے پڑ گئے
جب چراغ آندھی کے پالے پڑگئے
کیا پتہ کیا بزم میں اس نے کہا
سوچ میں سب سننے والے پڑ گئے
کهانالے کے آئی ماں تو یوں لگا
خود بخود منہ میں نوالے پڑ گئے
جن میں بکتی تهیں دوائیں درد کی
ان دکانوں میں بھی تالے پڑ گئے
جگنوؤں سے گهر تھا روشن اس قدر
حیرتوں میں خود اجالے پڑ گئے
شاخ پر تهے مختلف رنگوں کے پهول
وقت بدلا تو وہ کالے پڑ گئے
انکے چہرے پر بهی آئیں جهریاں
میری آنکھوں میں بھی جالے پڑ گئے
کس قدر نازک تھے یوسف اسکے پاؤں
دو قدم چلنے میں چھالے پڑ گئے