نوید ناظم
محفلین
اب ملا ہے حکم تو تعمیل ہونی چاہیے
از سرِ نو درد کی تشکیل ہونی چاہیے
خوب ڈوبا ہے رقیب اُن کی نشیلی آنکھوں میں
ڈوبنے کو دوست ایسی جھیل ہونی چاہیے
درد ڈالو تو خوشی بن کر نکل آیا کرے
اب کوئی اس طرح کی زنبیل ہونی چاہیے
دیکھ کر ہم کو وہ کیوں جلاد سے کہتے ہیں'' قتل''
اس کی کچھ تفسیر کچھ تفصیل ہونی چاہیے
یہ نہیں اچھا کہ عاشق ہجر کے ہاتھوں مرے
یہ روایت تو ابھی تبدیل ہونی چاہیے
بھِینچ لیتی ہے یہ میرے دل کو اپنے درمیاں
اس گِرہءِ زلف میں کچھ ڈھیل ہونی چاہیے
از سرِ نو درد کی تشکیل ہونی چاہیے
خوب ڈوبا ہے رقیب اُن کی نشیلی آنکھوں میں
ڈوبنے کو دوست ایسی جھیل ہونی چاہیے
درد ڈالو تو خوشی بن کر نکل آیا کرے
اب کوئی اس طرح کی زنبیل ہونی چاہیے
دیکھ کر ہم کو وہ کیوں جلاد سے کہتے ہیں'' قتل''
اس کی کچھ تفسیر کچھ تفصیل ہونی چاہیے
یہ نہیں اچھا کہ عاشق ہجر کے ہاتھوں مرے
یہ روایت تو ابھی تبدیل ہونی چاہیے
بھِینچ لیتی ہے یہ میرے دل کو اپنے درمیاں
اس گِرہءِ زلف میں کچھ ڈھیل ہونی چاہیے