نوید ناظم
محفلین
ہم تو یوں ہی ترے دام میں آ گئے
بیٹھے بیٹھے بس الزام میں آ گئے
جو مزے تیرا غم دے نہ پایا مجھے
وہ بھی تلخیء ایام میں آ گئے
میکدے میں بڑے رند تھے ٹھیک ہے
نشے لیکن مرے جام میں آ گئے
دل جگر تھام کے رکھے تھے اب تلک
خیر اب یہ ترے کام میں آ گئے
عشق کی بات تم کرتے تھے ہر گھڑی
کیوں میاں جلد آرام میں آ گئے؟
جی یہاں پر نویدِ بے نوا رہے
آپ کوچہء بدنام میں آ گئے
بیٹھے بیٹھے بس الزام میں آ گئے
جو مزے تیرا غم دے نہ پایا مجھے
وہ بھی تلخیء ایام میں آ گئے
میکدے میں بڑے رند تھے ٹھیک ہے
نشے لیکن مرے جام میں آ گئے
دل جگر تھام کے رکھے تھے اب تلک
خیر اب یہ ترے کام میں آ گئے
عشق کی بات تم کرتے تھے ہر گھڑی
کیوں میاں جلد آرام میں آ گئے؟
جی یہاں پر نویدِ بے نوا رہے
آپ کوچہء بدنام میں آ گئے