نوید ناظم
محفلین
ٹھیک ہے' آپ چاہے عطا مت کہیں
جی محبت کو لیکن سزا مت کہیں
ہے بڑی اس میں لذت یقیں کیجئے
اُس ادائے ستم کو جفا مت کہیں
اُس نے سینے سے میرے نکالا ہے دل
اِس محبت کو میری خطا مت کہیں
جس نے کشتی ڈبو دی ہے خود دوستو
ہو چلو نا خدا' نا خدا مت کہیں
لیجئے جاتے ہیں بزم سے آپ کی
دیکھیے اب تو ہم کو بُرا مت کہیں
جی محبت کو لیکن سزا مت کہیں
ہے بڑی اس میں لذت یقیں کیجئے
اُس ادائے ستم کو جفا مت کہیں
اُس نے سینے سے میرے نکالا ہے دل
اِس محبت کو میری خطا مت کہیں
جس نے کشتی ڈبو دی ہے خود دوستو
ہو چلو نا خدا' نا خدا مت کہیں
لیجئے جاتے ہیں بزم سے آپ کی
دیکھیے اب تو ہم کو بُرا مت کہیں