نوید ناظم
محفلین
سفر کے مخمصے میں ہوں یہی تو مشکل ہے
میں آدھے راستے میں ہوں یہی تو مشکل ہے
کوئی نکالے مجھے جسم کی اسیری سے
میں جس لبادے میں ہوں یہی تو مشکل ہے
ارے یہ کیا ہر صورت ہی میری صورت ہے
میں سب کے چہرے میں ہوں یہی تو مشکل ہے
میں تیرا عکس ہوں باہر نکل کے آؤں گا
ابھی جو آئینے میں ہوں یہی تو مشکل ہے
تو اور طرح مجھے دیکھنے کا عادی ہے
میں اور زاویے میں ہوں یہی تو مشکل ہے
ںوید چلتا ہوں پر سفر نہیں کٹتا
ابھی بھی معمے میں ہوں' یہی تو مشکل ہے
میں آدھے راستے میں ہوں یہی تو مشکل ہے
کوئی نکالے مجھے جسم کی اسیری سے
میں جس لبادے میں ہوں یہی تو مشکل ہے
ارے یہ کیا ہر صورت ہی میری صورت ہے
میں سب کے چہرے میں ہوں یہی تو مشکل ہے
میں تیرا عکس ہوں باہر نکل کے آؤں گا
ابھی جو آئینے میں ہوں یہی تو مشکل ہے
تو اور طرح مجھے دیکھنے کا عادی ہے
میں اور زاویے میں ہوں یہی تو مشکل ہے
ںوید چلتا ہوں پر سفر نہیں کٹتا
ابھی بھی معمے میں ہوں' یہی تو مشکل ہے