فرحان محمد خان
محفلین
بن کےجو عذاب چبھ رہے ہیں
آنکھوں میں خواب چبھ رہے ہیں
کانٹوں کا گلا ہی کیا ہے یارو
اب تو یہ گلاب چبھ رہے ہیں
لوگوں کے سوالوں کا نہیں دکھ
اُن کےتو جواب چبھ رہے ہیں
جب آئے ہیں ہم ان کی محفل
فرمایا جناب چبھ رہے ہیں
مسجد میں سے جو ہو رہے ہیں
مجھ تو وہ خطاب چبھ رہے ہیں
ہے مجھ تو گناہوں سے محبت
گستاخ ثواب چبھ رہے ہیں
آنکھوں میں خواب چبھ رہے ہیں
کانٹوں کا گلا ہی کیا ہے یارو
اب تو یہ گلاب چبھ رہے ہیں
لوگوں کے سوالوں کا نہیں دکھ
اُن کےتو جواب چبھ رہے ہیں
جب آئے ہیں ہم ان کی محفل
فرمایا جناب چبھ رہے ہیں
مسجد میں سے جو ہو رہے ہیں
مجھ تو وہ خطاب چبھ رہے ہیں
ہے مجھ تو گناہوں سے محبت
گستاخ ثواب چبھ رہے ہیں
آخری تدوین: