عاطف ملک
محفلین
اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں تنقید اور اصلاح کی گزارش کے ساتھ پیشِ نظر ہے.
مجھ کو لوٹا دو وہی دور پرانے والے
کچی مٹی کے محلات بنانے والے
میرا پتوں پہ خزاں کی وہ مثالیں دینا
وہ تِرے وعدے کبھی دور نہ جانے والے
روک رکھے ہیں کئی شعر اسی الجھن میں
جان جائیں نہ تِرا نام زمانے والے
مدتوں بعد تِرا نام سنا تو جانا
تیرے قصّے تو ابھی تک ہیں رُلانے والے
مجھ سے کہہ دیتے، میں برباد نہ کرتا خود کو
لوٹ آنا تھا اگر، چھوڑ کے جانے والے
دیکھنا جا کے کبھی ان کی شبِ تنہائی
چھپ کے روتے ہیں بہت، سب کو ہنسانے والے
ناخدا دیکھے بہت ناؤ ڈبونے والے
اور طوفان کئی پار لگانے والے
کیوں نہیں دیکھتا اِس آنکھ سے بہتے دریا؟
بوڑھے یعقوب کو یوسف سے ملانے والے!
مجھ کو یخ بستہ ہواؤں سے ڈرا مت واعظ
مِرے گھر میں ہیں بہت آگ لگانے والے
بات گلشن میں بہاروں کی بھی کرتا ہوگا
شعر عاطف کے ہیں پر دل کو جلانے والے
مجھ کو لوٹا دو وہی دور پرانے والے
کچی مٹی کے محلات بنانے والے
میرا پتوں پہ خزاں کی وہ مثالیں دینا
وہ تِرے وعدے کبھی دور نہ جانے والے
روک رکھے ہیں کئی شعر اسی الجھن میں
جان جائیں نہ تِرا نام زمانے والے
مدتوں بعد تِرا نام سنا تو جانا
تیرے قصّے تو ابھی تک ہیں رُلانے والے
مجھ سے کہہ دیتے، میں برباد نہ کرتا خود کو
لوٹ آنا تھا اگر، چھوڑ کے جانے والے
دیکھنا جا کے کبھی ان کی شبِ تنہائی
چھپ کے روتے ہیں بہت، سب کو ہنسانے والے
ناخدا دیکھے بہت ناؤ ڈبونے والے
اور طوفان کئی پار لگانے والے
کیوں نہیں دیکھتا اِس آنکھ سے بہتے دریا؟
بوڑھے یعقوب کو یوسف سے ملانے والے!
مجھ کو یخ بستہ ہواؤں سے ڈرا مت واعظ
مِرے گھر میں ہیں بہت آگ لگانے والے
بات گلشن میں بہاروں کی بھی کرتا ہوگا
شعر عاطف کے ہیں پر دل کو جلانے والے
آخری تدوین: