اشرف علی
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح کی درخواست ہے _
غزل
سورج واحد تارہ ہے !
دن میں نظر جو آتا ہے
میرا دل ، یہ میرا دل
بالکل بچّے جیسا ہے
اصلی بلوان وہ ہے جسے
غصہ پینا آتا ہے
جو کرنا ہے کر لو آج
کل کا خاک بھروسہ ہے
اپنا چاہا سب ہو جائے
ایسا تھوڑی ہوتا ہے
"دنیا" سے بچ کے رہنا
یہ مکڑی کا جالا ہے
ایک ہی بار سہی لیکن
پیار سبھی کو ہوتا ہے
غم سے مجھے پانا ہے نجات
رسّی ، کرسی ، پنکھا ہے ؟
گھنٹی بجتی ہے دل میں
جب اس کا فون آتا ہے
دیکھ رہے ہیں سب اس کو
جس نے تجھ کو دیکھا ہے
جب آنکھیں ہوتی ہیں چار
مت پوچھو کیا ہوتا ہے
اسے چھوؤں کیسے اشرف
وہ بے حد شرمیلا ہے
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح کی درخواست ہے _
غزل
سورج واحد تارہ ہے !
دن میں نظر جو آتا ہے
میرا دل ، یہ میرا دل
بالکل بچّے جیسا ہے
اصلی بلوان وہ ہے جسے
غصہ پینا آتا ہے
جو کرنا ہے کر لو آج
کل کا خاک بھروسہ ہے
اپنا چاہا سب ہو جائے
ایسا تھوڑی ہوتا ہے
"دنیا" سے بچ کے رہنا
یہ مکڑی کا جالا ہے
ایک ہی بار سہی لیکن
پیار سبھی کو ہوتا ہے
غم سے مجھے پانا ہے نجات
رسّی ، کرسی ، پنکھا ہے ؟
گھنٹی بجتی ہے دل میں
جب اس کا فون آتا ہے
دیکھ رہے ہیں سب اس کو
جس نے تجھ کو دیکھا ہے
جب آنکھیں ہوتی ہیں چار
مت پوچھو کیا ہوتا ہے
اسے چھوؤں کیسے اشرف
وہ بے حد شرمیلا ہے