فرحان محمد خان
محفلین
غم کے ماروں کو ستاروں پہ ہنسی آتی ہے
بے سہاروں کو سہاروں پہ ہنسی آتی ہے
اپنی تنہائیوں پہ یوں ہنسی آتی ہے ہمیں
جیسے دریا کو کناروں پہ ہنسی آتی ہے
چشمِ پُر نم کی قسم حسنِ تصوّر کی قسم
اب تو نظروں کو نظاروں پہ ہنسی آتی ہے
"غمِ یاراں غمِ دنیا غمِ عقبی" کی قسم
اب ہمیں اپنے حصاروں پہ ہنسی آتی ہے
اہلِ دل، اہلِ وفا ،اہلِ نظر، اہلِ عشق
دلِ بے تاب کو چاروں پہ ہنسی آتی ہے
چند لمحوں کی ملاقات ہو تم سے جیسے
دلِ ناداں کو بہاروں پہ ہنسی آتی ہے
بے سہاروں کو سہاروں پہ ہنسی آتی ہے
اپنی تنہائیوں پہ یوں ہنسی آتی ہے ہمیں
جیسے دریا کو کناروں پہ ہنسی آتی ہے
چشمِ پُر نم کی قسم حسنِ تصوّر کی قسم
اب تو نظروں کو نظاروں پہ ہنسی آتی ہے
"غمِ یاراں غمِ دنیا غمِ عقبی" کی قسم
اب ہمیں اپنے حصاروں پہ ہنسی آتی ہے
اہلِ دل، اہلِ وفا ،اہلِ نظر، اہلِ عشق
دلِ بے تاب کو چاروں پہ ہنسی آتی ہے
چند لمحوں کی ملاقات ہو تم سے جیسے
دلِ ناداں کو بہاروں پہ ہنسی آتی ہے
آخری تدوین: