غزل برائے اصلاح : یہ مشہور مقولہ ہے

اشرف علی

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح کی درخواست ہے ۔

غزل

کس نے بورڈ پہ لکھّا ہے
میرا نام شگفتہ ہے

میں اک اچھا لڑکا ہوں
اس کو ایسا لگتا ہے

دکھ میں پتا چل جائے گا
کون تمہارا اپنا ہے

بچا ہوا کھانا مت پھینک
تیرا پڑوسی بھوکا ہے

عہدِ جوانی ، اچھا ! یہ ؟
ایک ہوا کا جھونکا ہے

شیشہ ، وعدہ اور دل میں
شاید کوئی رشتہ ہے

کہنے سے کچھ نئیں ہوتا
کرنے سے سب ہوتا ہے

پیار اندھا ہوتا ہے دوست !
یہ مشہور مقولہ ہے

پچھلی رات کی حرکت پر
وہ دل سے شرمندہ ہے

اب آنکھیں ہوتے ہی چار
فون کا بل بڑھ جاتا ہے

تم کو دیکھ کے جانے کیوں
دل میں کچھ کچھ ہوتا ہے

سارے شہر میں آج اشرف
بس تیرا ہی چرچا ہے
 

الف عین

لائبریرین
اچھی مزے کی غزل کہی اشرف میاں۔ کوئی سقم نظر نہیں آتا
بس
پیار اندھا ہوتا ہے دوست !
میں دوست بھرتی کا لگ رہا ہے، اسے بھی مطلع یا حسن مطلع بنا دو
پیار تو اندھا ہوتا ہے
کے ساتھ
 
مطلع سے تو ذرا شرارتی سی غزل لگتی ہے ۔ 🐯
اور کچھ اور اشعار بھی تائید کرتے ہیں ۔
اسی سے ملتی جلتی زمین میں کچھ اشعار وارد ہو گئے

’’پیار دیوانہ ہوتا ہے
اور مستانہ ہوتا ہے

ہر خوشی سے ہر غم سے
یہ بیگانہ ہو ہوتا ہے

خوب کہا ہے شعرا نے
دنیا روکے لاکھ مگر
جس پر آنا ہو یہ دل
اس پر آ ہی جاتا ہے‘‘
:p:LOL:
 

زوجہ اظہر

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح کی درخواست ہے ۔

غزل

کس نے بورڈ پہ لکھّا ہے
میرا نام شگفتہ ہے

میں اک اچھا لڑکا ہوں
اس کو ایسا لگتا ہے

دکھ میں پتا چل جائے گا
کون تمہارا اپنا ہے

بچا ہوا کھانا مت پھینک
تیرا پڑوسی بھوکا ہے

عہدِ جوانی ، اچھا ! یہ ؟
ایک ہوا کا جھونکا ہے

شیشہ ، وعدہ اور دل میں
شاید کوئی رشتہ ہے

کہنے سے کچھ نئیں ہوتا
کرنے سے سب ہوتا ہے

پیار اندھا ہوتا ہے دوست !
یہ مشہور مقولہ ہے

پچھلی رات کی حرکت پر
وہ دل سے شرمندہ ہے

اب آنکھیں ہوتے ہی چار
فون کا بل بڑھ جاتا ہے

تم کو دیکھ کے جانے کیوں
دل میں کچھ کچھ ہوتا ہے

سارے شہر میں آج اشرف
بس تیرا ہی چرچا ہے
مطلع اور مقطع کاباہم ربط خوب ہے
 

اشرف علی

محفلین
اچھی مزے کی غزل کہی اشرف میاں۔ کوئی سقم نظر نہیں آتا
بس
ارے وااااہ وااااہ وااااہ
ارے وااااہ وااااااہ وااااااہ
مزا تو مجھے آ گیا سر ! یہ سن کر
آپ نے جو کی بورڈ پہ میرا نام ٹائپ کیا
اللّٰہ آپ کو سلامت رکھے ، آمین ۔


پیار اندھا ہوتا ہے دوست !
میں دوست بھرتی کا لگ رہا ہے، اسے بھی مطلع یا حسن مطلع بنا دو
پیار تو اندھا ہوتا ہے
کے ساتھ
جی سر ! بہت بہتر

پیار تو اندھا ہوتا ہے
یہ مشہور مقولہ ہے

بہت بہت شکریہ سر
جزاک اللّٰہ خیراً
 

اشرف علی

محفلین
پہلا مصرع بحر سے خارج ہو رہا ہے۔ اگر اسے اس طرح کر لیا جائے تو؟
سر ! "نئیں" فع کے وزن پر چلتا ہے نا ؟
کیا ہوتا ہے کہنے سے
کرنے سے سب ہوتا ہے
وااااہ
شکریہ سر

نئیں بھی نہیں کا ایک تلفظ ہے بھائی عبدالرؤوف ۔۔۔ جونؔ کی غزل مشہور ہے اس ردیف کے ساتھ۔
جی سر ! یہ والی نا !
مِرا اک مشورہ ہے التجا نئیں
تو میرے پاس سے اس وقت جا نئیں
مطلع سے تو ذرا شرارتی سی غزل لگتی ہے ۔ 🐯
اور کچھ اور اشعار بھی تائید کرتے ہیں ۔
جی سر ! صحیح پکڑے ہیں !
مطلع اور مقطع کاباہم ربط خوب ہے
بہت بہت شکریہ
مطلع میں میری جیم الف نون اور مقطع میں میری جیم الف نون کی جیم الف نون ہے۔
 
یہ بحر کونسی ہے ؟؟؟
یہ ہندی بحر ہے۔ اس کی عددی تقطیع کی جانی چاہیے۔ ہر طویل مصوتے کو 2 اور کوتاہ مصوتے کو 1 کی قیمت دی جاتی ہے۔ اس بحر کا اصول یہ ہے کہ ہر مصرع کی مجموعی قیمت برابر ہونی چاہیے۔ مندرجہ بالا غزل میں ہر مصرع کی مجموعی قیمت 14 ہے، طویل اور کوتاہ مصوتوں کی ترتیب کچھ بھی ہو سکتی ہے۔
کچھ احباب اس بحر کی عروضی تقطیع کے بھی قائل ہیں مگر میں ان سے اتفاق نہیں کرتا۔
 
Top