اشرف علی
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح کی درخواست ہے ۔
غزل
کس نے بورڈ پہ لکھّا ہے
میرا نام شگفتہ ہے
میں اک اچھا لڑکا ہوں
اس کو ایسا لگتا ہے
دکھ میں پتا چل جائے گا
کون تمہارا اپنا ہے
بچا ہوا کھانا مت پھینک
تیرا پڑوسی بھوکا ہے
عہدِ جوانی ، اچھا ! یہ ؟
ایک ہوا کا جھونکا ہے
شیشہ ، وعدہ اور دل میں
شاید کوئی رشتہ ہے
کہنے سے کچھ نئیں ہوتا
کرنے سے سب ہوتا ہے
پیار اندھا ہوتا ہے دوست !
یہ مشہور مقولہ ہے
پچھلی رات کی حرکت پر
وہ دل سے شرمندہ ہے
اب آنکھیں ہوتے ہی چار
فون کا بل بڑھ جاتا ہے
تم کو دیکھ کے جانے کیوں
دل میں کچھ کچھ ہوتا ہے
سارے شہر میں آج اشرف
بس تیرا ہی چرچا ہے
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح کی درخواست ہے ۔
غزل
کس نے بورڈ پہ لکھّا ہے
میرا نام شگفتہ ہے
میں اک اچھا لڑکا ہوں
اس کو ایسا لگتا ہے
دکھ میں پتا چل جائے گا
کون تمہارا اپنا ہے
بچا ہوا کھانا مت پھینک
تیرا پڑوسی بھوکا ہے
عہدِ جوانی ، اچھا ! یہ ؟
ایک ہوا کا جھونکا ہے
شیشہ ، وعدہ اور دل میں
شاید کوئی رشتہ ہے
کہنے سے کچھ نئیں ہوتا
کرنے سے سب ہوتا ہے
پیار اندھا ہوتا ہے دوست !
یہ مشہور مقولہ ہے
پچھلی رات کی حرکت پر
وہ دل سے شرمندہ ہے
اب آنکھیں ہوتے ہی چار
فون کا بل بڑھ جاتا ہے
تم کو دیکھ کے جانے کیوں
دل میں کچھ کچھ ہوتا ہے
سارے شہر میں آج اشرف
بس تیرا ہی چرچا ہے