احمد وصال
محفلین
نظر ہے میری راہ پہ دل میں اضطرار ہے
بنا ہوں مثلِ سنگِ میل کیسا انتظار ہے
یہ آنا جانا رات کا، یہ چاند تارے ، جتنے ہیں
یہ خار و گل ، ہر ایک شے خدا کی شاہکار ہے
میں امتی رسول کا، جو خاتمِ رسول ہے
ہوں کلمہ گو محمدی، یہ وجہ افتخار ہے
اگر وفا کا کھیل ہے شکست ایک جیت ہے
یہاں کبھی گرا نہیں جو اصل شہسوار یے
دیا تھا پھول تم نے جو ہے اب تلک کتاب میں
وہ پھول بیتے لمحوں کا حسین یادگار ہے
اٹھے نظر تو صبح ہے ، جھکے نظر تو شام ہے
تری نظر پہ زندگی کا نظم استوار ہے
وصال تم غزل لکھو فضا بنی غزل کی ہے
عروج پہ ہے ہجر اور دل بھی سوگوار ہے
بنا ہوں مثلِ سنگِ میل کیسا انتظار ہے
یہ آنا جانا رات کا، یہ چاند تارے ، جتنے ہیں
یہ خار و گل ، ہر ایک شے خدا کی شاہکار ہے
میں امتی رسول کا، جو خاتمِ رسول ہے
ہوں کلمہ گو محمدی، یہ وجہ افتخار ہے
اگر وفا کا کھیل ہے شکست ایک جیت ہے
یہاں کبھی گرا نہیں جو اصل شہسوار یے
دیا تھا پھول تم نے جو ہے اب تلک کتاب میں
وہ پھول بیتے لمحوں کا حسین یادگار ہے
اٹھے نظر تو صبح ہے ، جھکے نظر تو شام ہے
تری نظر پہ زندگی کا نظم استوار ہے
وصال تم غزل لکھو فضا بنی غزل کی ہے
عروج پہ ہے ہجر اور دل بھی سوگوار ہے