خورشید بھارتی
محفلین
تیرے ہونٹوں کی ہنسی اچھی لگی
جگنوؤں کی روشنی اچھی لگی
جب لگی ہا تھوں میں ان کی مہندیاں
مجھ کو ان کی بے بسی اچھی لگی
ہو گیا اب معتبر میرا قلم
ان کو میری شاعری اچھی لگی
شہر گھو ما سیکڑوں میں نے مگر
مجھ کو بس تیری گلی اچھی لگی
کچھ پرانے دوستوں میں بیٹھ کر
بد مزہ یہ چائے بھی اچھی لگی
ہو گئی تھی بے وجہ بے رنگ سی
تم ملے تو زندگی اچھی لگی
آندھیوں کا سامنا کرتی ہوئی
گلستاں میں اک کلی اچھی لگی
خورشید بھارتی
مرزا پور۔یو۔پی
9506910222
جگنوؤں کی روشنی اچھی لگی
جب لگی ہا تھوں میں ان کی مہندیاں
مجھ کو ان کی بے بسی اچھی لگی
ہو گیا اب معتبر میرا قلم
ان کو میری شاعری اچھی لگی
شہر گھو ما سیکڑوں میں نے مگر
مجھ کو بس تیری گلی اچھی لگی
کچھ پرانے دوستوں میں بیٹھ کر
بد مزہ یہ چائے بھی اچھی لگی
ہو گئی تھی بے وجہ بے رنگ سی
تم ملے تو زندگی اچھی لگی
آندھیوں کا سامنا کرتی ہوئی
گلستاں میں اک کلی اچھی لگی
خورشید بھارتی
مرزا پور۔یو۔پی
9506910222