Muhammad Ishfaq
محفلین
غزل برائے اصلاح
مناسب یہ ہوتا کہ تم جان جاتے
کیا ہے حقیقت یہ پہچان جاتے
ذرا بات کو سن جو لیتے ہماری
نہ حالات سے یوں ہی انجان جاتے
اذیت نہ ہوتی ملامت نہ ہوتی
اگر بات ناصح کی تم مان جاتے
نہ ہوتی ندامت تمہیں روز محشر
جو دولت کو دنیا میں کر دان جاتے
سیاحت کی فرصت جو ملتی کبھی تو
مصر ہم بھی جاتے یا جاپان جاتے
ترے ہم خیالوں کی محفل سجی تھی
اگر ہم بھی آتے پریشان جاتے
لطافت کا دامن جو تم تھام لیتے
نہ محفل سے اٹھ کے قدر دان جاتے
حکومت اگر ہوش سے کام لیتی
نہ پھر جان سے یوں ہی انسان جاتے
کہاں ہیں وہ اشفاق اب لوگ سارے
جو ہر پل ہی تجھ پر تھے قربان جاتے
اشفآق چترانوی
مناسب یہ ہوتا کہ تم جان جاتے
کیا ہے حقیقت یہ پہچان جاتے
ذرا بات کو سن جو لیتے ہماری
نہ حالات سے یوں ہی انجان جاتے
اذیت نہ ہوتی ملامت نہ ہوتی
اگر بات ناصح کی تم مان جاتے
نہ ہوتی ندامت تمہیں روز محشر
جو دولت کو دنیا میں کر دان جاتے
سیاحت کی فرصت جو ملتی کبھی تو
مصر ہم بھی جاتے یا جاپان جاتے
ترے ہم خیالوں کی محفل سجی تھی
اگر ہم بھی آتے پریشان جاتے
لطافت کا دامن جو تم تھام لیتے
نہ محفل سے اٹھ کے قدر دان جاتے
حکومت اگر ہوش سے کام لیتی
نہ پھر جان سے یوں ہی انسان جاتے
کہاں ہیں وہ اشفاق اب لوگ سارے
جو ہر پل ہی تجھ پر تھے قربان جاتے
اشفآق چترانوی