توصیف یوسف مغل
محفلین
بنا کر احسن صورت کتابوں سے بنایا ہے
مزین کر سوالوں میں جوابوں سے بنایا ہے
دنو شامو زمینوں سے فلک کے نور سے جاناں
پشانی چاند مٹھی بھر ستاروں سے بنایا ہے
ہزاں کے موسموں میں بھی یہ قصے عام ٹہرے ہیں
مرے محبوب کو رب نے گلابوں سے بنایا ہے
بہت دیکھے ہیں میخانے شرابی اور ساقی بھی
زمانوں جھوم کر پی لو شرابوں سے بنایا ہے
دکھایا طور سینہ پر مگر موسی میں سقط کیا
میں جی بھر بھر کے دیکھوں گا حجابوں سے بنایا ہے
ترا ہر دور اچھا ہے جو گزرا اس سے بھی اچھا
بلندی پر بلندی پھر شراروں سے بنایا ہے
غزل بینی و نظموں کو تراشا پھر کہیں یوسف
تخیل کاغذوں پر تیرے ناموں سے بنایا ہے
توصیف یوسف........
مزین کر سوالوں میں جوابوں سے بنایا ہے
دنو شامو زمینوں سے فلک کے نور سے جاناں
پشانی چاند مٹھی بھر ستاروں سے بنایا ہے
ہزاں کے موسموں میں بھی یہ قصے عام ٹہرے ہیں
مرے محبوب کو رب نے گلابوں سے بنایا ہے
بہت دیکھے ہیں میخانے شرابی اور ساقی بھی
زمانوں جھوم کر پی لو شرابوں سے بنایا ہے
دکھایا طور سینہ پر مگر موسی میں سقط کیا
میں جی بھر بھر کے دیکھوں گا حجابوں سے بنایا ہے
ترا ہر دور اچھا ہے جو گزرا اس سے بھی اچھا
بلندی پر بلندی پھر شراروں سے بنایا ہے
غزل بینی و نظموں کو تراشا پھر کہیں یوسف
تخیل کاغذوں پر تیرے ناموں سے بنایا ہے
توصیف یوسف........