اببہتر ہو ھئی ہے غزل ماشاء اللہ۔
بس ان کو پھر دیکھ لو۔
جھوٹ ہے مصلحت کے پردے میں
سچ کے ہم دور سے گزرتے ہیں
۔۔دوسرا مصرع بہتر یوں ہو تو
دور سے سچ کے ہم ۔۔۔
ان کی طاعت عمل میں ہے ہی نہیں
ہم محبت کا دم ہی بھرتے ہیں
اب بھی واضح نہیں، ’ان‘ سے کون مراد ہیں؟
ان کی طاعت عمل میں ہے ہی نہیں
ہم محبت کا دم ہی بھرتے ہیں
اب بھی واضح نہیں، ’ان‘ سے کون مراد ہیں؟
بہت شکریہ۔ماشاءاللہ تابش بھائی کیا کہنا آپ کا آخر کار آپ بھی صف اول کے شاعر بن ہی گے بہت سی داد قبول کیجیے
ارے نہیں بھائی ہم جیسوں کے لیے تو آپ صف اول والے ہی ہیں میں کافی کوشش کرتی ہوں لکھنے کی پھر مٹا دیتی ہوں پہلے والا تجربہ سے ہی سبق سیکھ لیا تھابہت شکریہ۔
مگر یہ زیادتی نہ کریں، میرے ساتھ بھی اور صفِ اول کےشعراء کے ساتھ بھی۔
ابھی تو محفل کے سٹینڈرڈ کے مطابق 'تک بند' کہلائے جانے کے لائق بھی نہیں۔
یعنی آپ اناڑیوں کی صف کی بات کر رہی ہیں؟ارے نہیں بھائی ہم جیسوں کے لیے تو آپ صف اول والے ہی ہیں میں کافی کوشش کرتی ہوں لکھنے کی پھر مٹا دیتی ہوں پہلے والا تجربہ سے ہی سبق سیکھ لیا تھا
اناڑیوں سے بھی تھلے والا کوئی درجہ ہے تو میرا شمار انہی میں ہوتا ہےیعنی آپ اناڑیوں کی صف کی بات کر رہی ہیں؟
یہ مصرع کچھ کھٹک رہا ہے تاہم ہے تو درست اس کی ترتیب نثر کے قریب کر دیں جیسےپیرویِ نبیؐ تو ہے عنقا
درست۔بہت خوب غزل کے لیے داد
یہ مصرع کچھ کھٹک رہا ہے تاہم ہے تو درست اس کی ترتیب نثر کے قریب کر دیں جیسے
پیرویِ نبیؐ تو عنقا ہے
یا
اتباعِ نبیؐ تو عنقا ہے
ارے نہیں بھائی ہم جیسوں کے لیے تو آپ صف اول والے ہی ہیں میں کافی کوشش کرتی ہوں لکھنے کی پھر مٹا دیتی ہوں پہلے والا تجربہ سے ہی سبق سیکھ لیا تھا
بہت شکریہ ادب دوست بھائی۔آپ کی توجہ پر ممنوں ہوں۔تابش میاں بہت بہت داد قبول ہو اچھی غزل ہے ماشاءاللہ
بہت خوبدوستوں کو فریب دے کر ہم
کیوں بھروسے کا خون کرتے ہیں
جھوٹ ہے مصلحت کے پردے میں
دُور سے سچ کے ہم گزرتے ہیں
بہت خوبہے یہ احساں اسی کا اے تابشؔ
کہ بگڑ کر جو ہم سنورتے ہیں
بہت شکریہ یوسف بھائی، محبتوں کا.بہت خوب
بہت خوب