عاطف ملک
محفلین
میری اولین کوشش پوسٹ مارٹم کے لیے پیش ہے۔
اِصلاح کی درخواست ہے۔
خوب میں نے بھی یوں ارمان نِکالا دل کا
خبر ہے کوچہِ جاناں میں تڑپتا ہے ہنوز
ہم نشیں جا کہ وہاں لاشہ اُٹھا لا دل کا
جن کے آنگن میں ہوس بھوک کا خوں کرتی ہے
اپنی باتوں میں وہ دیتے ہیں حوالہ دل کا
لوگ کہتے ہیں کہ عاطف بھی تھا اِک سودائی
ڈھونڈتا پھرتا تھا اِس جگ میں اُجالا دل کا
اِصلاح کی درخواست ہے۔
سربَسر آہُ فُغاں گِریہ و نالہ دِل کا
اب کے جاتا ہی نہیں درد یہ پا لا دل کا
آرزو ہائے صنم شِکوہِ صد رنج و الم
دیکھ حیرا ن ہوں یہ طور نِرالا دِل کا
دیکھ کر بزمِ رقیباں میں اُسے پھوٹ پڑا
ایک مدت سے تھا جو زخم سنبھالا دل کا
اُس کی ہر ایک جفا میں نے سرِ بزم پڑھیاب کے جاتا ہی نہیں درد یہ پا لا دل کا
آرزو ہائے صنم شِکوہِ صد رنج و الم
دیکھ حیرا ن ہوں یہ طور نِرالا دِل کا
دیکھ کر بزمِ رقیباں میں اُسے پھوٹ پڑا
ایک مدت سے تھا جو زخم سنبھالا دل کا
خوب میں نے بھی یوں ارمان نِکالا دل کا
خبر ہے کوچہِ جاناں میں تڑپتا ہے ہنوز
ہم نشیں جا کہ وہاں لاشہ اُٹھا لا دل کا
جن کے آنگن میں ہوس بھوک کا خوں کرتی ہے
اپنی باتوں میں وہ دیتے ہیں حوالہ دل کا
لوگ کہتے ہیں کہ عاطف بھی تھا اِک سودائی
ڈھونڈتا پھرتا تھا اِس جگ میں اُجالا دل کا
آخری تدوین: