غزل برائے اصلاح

کیا ہے شکستہ دل میں چھپانا تو ہے نہیں
قارون کا مرا یہ خزانہ تو ہے نہیں

میرے پتے ٹھکانے کا، اب کیا کریں گے آپ
اس سمت آپ نے کبھی آنا تو ہے نہیں

بہتا ہو جس نماز سے مظلوم کا لہو
ایسا ثواب مجھ کو کمانا تو ہے نہیں

خائف ہوا نہ کیجئے، دھرتی کے ظلم پر
مردہ ضمیر پھر سے اٹھانا تو ہے نہیں

کیوں بے وجہ کریں سبھی کوچے گلی کو صاف
جب اپنے رب کو دل میں بسانا تو ہے نہیں

اس قوم کیلئے ہے پریشان کس لئے
جب کوئی تیرے شانہ بشانہ تو ہے نہیں

اس دل کی بدلے کچھ، تجھے دینا ہے اب مجھے
احسان کرنے کا یہ زمانہ تو ہے نہیں

میرا وہ قتل کر کے تو دفنائے گا ضرور
کچا مرا کلیجہ چبانا تو ہے نہیں

توحید ہی کا رمز بتا دیجئے ہمیں
ہم کو جو الف بے پے سکھانا تو ہے نہیں

ہر پل جو جام عشق کا منصور پیتا ہے
یہ زہر ہے، شرابِ شبانہ تو ہے نہیں

(منصور محبوب چوہدری )
 

الف عین

لائبریرین
وجہ کا تلفظ غلط ہے۔ یہاں ’سبب‘ کر دیں۔
اس کو بھی بدل دیں
ہر پل جو جام عشق کا منصور پیتا ہے
’پیتا‘ کا الف کا اسقاط اچھا نہیں۔
منصور جامِ عشق جو پیتا ہے ہر گھڑی
یا ایسا کچھ
 
آخری تدوین:
وجہ کا تلفظ غلط ہے۔ یہاں ’سبب‘ کر دیں۔
اس کو بھی بدل دیں
ہر پل جو جام عشق کا منصور پیتا ہے
|پیتاق‘ کا الف کا اسقاط اچھا نہیں۔
منصور جامِ عشق جو پیتا ہے ہر گھڑی
یا ایسا کچھ

بہت شکریہ سر آپ کا ۔ اللہ برکتیں عطا فرمائے ۔ آمین
 

عاطف ملک

محفلین
(صرف میری رائے)
کیا ہے شکستہ دل میں چھپانا تو ہے نہیں
قارون کا مرا یہ خزانہ تو ہے نہیں
قارون کا یا "مرا" خزانہ؟
میرے پتے ٹھکانے کا، اب کیا کریں گے آپ
اس سمت آپ نے کبھی آنا تو ہے نہیں
درست
بہتا ہو جس نماز سے مظلوم کا لہو
ایسا ثواب مجھ کو کمانا تو ہے نہیں
نماز سے کس کا لہو بہتا ہے؟

خائف ہوا نہ کیجئے، دھرتی کے ظلم پر
مردہ ضمیر پھر سے اٹھانا تو ہے نہیں
"دھرتی کے ظلم" پر میں "دھرتی" کے فاعل یعنی ظالم ہونے کا گمان ہوتا ہے۔اس کو دیکھیں۔
اس قوم کیلئے ہے پریشان کس لئے
جب کوئی تیرے شانہ بشانہ تو ہے نہیں
اچھا ہے
اس دل کی بدلے کچھ، تجھے دینا ہے اب مجھے
احسان کرنے کا یہ زمانہ تو ہے نہیں
روانی کیلیے دوبارہ دیکھیں
میرا وہ قتل کر کے تو دفنائے گا ضرور
کچا مرا کلیجہ چبانا تو ہے نہیں
الفاظ کی ترتیب بدل کر روانی بہتر ہو سکتی
توحید ہی کا رمز بتا دیجئے ہمیں
ہم کو جو الف بے پے سکھانا تو ہے نہیں
ہم کو جو الف بے پ سکھانا میں
"پے" کی "ے" کا اسقاط مجھے تو پسند نہیں آیا
ہر پل جو جام عشق کا منصور پیتا ہے
یہ زہر ہے، شرابِ شبانہ تو ہے نہیں
استاد محترم کا جو حکم ہے اس کے موافق۔

(نوٹ:یہ صرف اس لیے کہ آپ نے مجھے ٹیگ کیا ہے اور مشورہ طلب کیا ہے.ورنہ میں تو خود ابھی طفلِ مکتب ہوں۔)
 
آپ کی رائے سر آنکھوں پر ۔۔۔۔

قارون کا یا "مرا" خزانہ؟

قارون کا خزانہ ۔ یعنی چھپا ہوا ÷ بہت سارا - یہاں ملکیت حصول نہیں

نماز سے کس کا لہو بہتا ہے؟

اشارہ ان کی طرف ہے کہ جو دین کا نظام مظلموں کا لہو بہا کرنا چاہتے ہیں

"دھرتی کے ظلم" پر میں "دھرتی" کے فاعل یعنی ظالم ہونے کا گمان ہوتا ہے ۔ اس کو دیکھیں۔

دنیا ظالم ہے - مستعمل محارہ ہے - وہی مراد ہے - دھرتی کی جگہ دنیا یا ظالم کر دیا جائے تو شاید مقصد حاصل ہو جائے

روانی کیلیے دوبارہ دیکھیں

اب دیکھیے

قیمت مرے یہ دل کی تو دینی ہے کچھ تجھے

الفاظ کی ترتیب بدل کر روانی بہتر ہو سکتی

اب دیکھیے

وہ قتل کر کے مجھ کو تو دفنائے گا ضرور
 
آخری تدوین:

عاطف ملک

محفلین
آپ کی رائے سر آنکھوں پر ۔۔۔۔



قارون کا خزانہ ۔ یعنی چھپا ہوا ÷ بہت سارا - یہاں ملکیت حصول نہیں



اشارہ ان کی طرف ہے کہ جو دین کا نظام مظلموں کا لہو بہا کرنا چاہتے ہیں



دنیا ظالم ہے - مستعمل محارہ ہے - وہی مراد ہے - دھرتی کی جگہ دنیا یا ظالم کر دیا جائے تو شاید مقصد حاصل ہو جائے



اب دیکھیے

قیمت مرے یہ دل کی تو دینی ہے کچھ تجھے



اب دیکھیے

وہ قتل کر کے مجھ کو تو دفنائے گا ضرور
1-قارون کا مرا یہ خزانہ تو ہے نہیں
میں "مرا" اچھا نہیں لگا۔۔۔۔۔قارون کا یہ کوئی کریں تو کیسا؟
2-دین کے نظام کا نام لینے والوں کیلیے صرف نماز کا استعارہ کافی نہیں
3-دنیا ظالم ظلم کرنے والوں کی وجہ سے ہے۔
یہاں زمانہ نہیں آ سکتا؟
4-
قیمت مرے یہ دل کی۔۔۔۔۔۔۔میں یہ مجھے عجیب لگ رہا ہے
دوبارہ دیکھیں
5-
دفنائے گا ضرور مجھے قتل کر کے وہ
کیسا ہے؟
 
Top