مہدی نقوی حجاز
محفلین
طلوع نور دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے
دلوں کو آگ لگاؤ بڑا اندھیرا ہے
جسے زبان خرد میں شراب کہتے ہیں
وہ روشنی سی پلاؤ بڑا اندھیرا ہے
یہاں حسین سبھی ہیں چناؤ کر کے تم
سنبھل کے تیر چلاؤ بڑا اندھیرا ہے
ذرا سی دیر سہی پر پکڑ کے ہاتھ مرا
مجھے مسیر دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے
ہم اپنے چہرے کو آنکھوں میں دیکھ لیں انکی
حجاز شمع جلاؤ بڑا اندھیرا ہے
دلوں کو آگ لگاؤ بڑا اندھیرا ہے
جسے زبان خرد میں شراب کہتے ہیں
وہ روشنی سی پلاؤ بڑا اندھیرا ہے
یہاں حسین سبھی ہیں چناؤ کر کے تم
سنبھل کے تیر چلاؤ بڑا اندھیرا ہے
ذرا سی دیر سہی پر پکڑ کے ہاتھ مرا
مجھے مسیر دکھاؤ بڑا اندھیرا ہے
ہم اپنے چہرے کو آنکھوں میں دیکھ لیں انکی
حجاز شمع جلاؤ بڑا اندھیرا ہے