کون بچ پایا ہے اس غم کی گرفتاری سے
دیکھئے مجھکو میں ہس لیتی ہوں فنکاری سے
درد تحفوں میں ملے،دھوپ مقدر میں ملی
مجھ کو سایہ نہ ملے گا تیری غم داری سے
دل یہ کہتا ہے تیرے خط وہ سبھی آج پڑھوں
یاد کی قبریں میں نکالوں ذرا الماری سے
یہ جو خوشیاں ہیں بڑا رنج مجھے دیتی ہیں
غم کی مئے پی کےجیے جائیں گے سرشاری سے
یہ محبت ہے کہیں اس کی دوا ہے ہی نہیں
ہاں مجھے مرنا ہے جاناں اسی بیماری سے
گر گیا ہے تیرے آگے یہ میرا خاک بدن
عشق ہے، اس کا کہاں واسطہ سرداری سے
اور میرے پاس جو غلطی سے سکوں آ جائے
چھوڑ جاتی ہوں صدف میں بڑی بیزاری سے
دیکھئے مجھکو میں ہس لیتی ہوں فنکاری سے
درد تحفوں میں ملے،دھوپ مقدر میں ملی
مجھ کو سایہ نہ ملے گا تیری غم داری سے
دل یہ کہتا ہے تیرے خط وہ سبھی آج پڑھوں
یاد کی قبریں میں نکالوں ذرا الماری سے
یہ جو خوشیاں ہیں بڑا رنج مجھے دیتی ہیں
غم کی مئے پی کےجیے جائیں گے سرشاری سے
یہ محبت ہے کہیں اس کی دوا ہے ہی نہیں
ہاں مجھے مرنا ہے جاناں اسی بیماری سے
گر گیا ہے تیرے آگے یہ میرا خاک بدن
عشق ہے، اس کا کہاں واسطہ سرداری سے
اور میرے پاس جو غلطی سے سکوں آ جائے
چھوڑ جاتی ہوں صدف میں بڑی بیزاری سے