منیر نیازی غزل- بے چین بہت پھرنا گھبرائے ہوئے رہنا، منیر نیازی

باباجی

محفلین
آہا کیا ہی خوب کلام شیئر کیا شاہ جی
بہت شکریہ
اس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئے​
پردے میں چلے جانا، شرمائے ہوئے رہنا​
 

سید زبیر

محفلین
بہت شکریہ @سیدزبیر صاحب۔۔۔ ۔!

یہ غزل یہاں محمد وارث بھائی نے پہلے بھی پیش کی ہے۔
برادرم محمد احمد ! یہ سارا مسئلہ حبیب جالب سے ، نہ جانے کن سوچوں میں میں نے حبیب جالب میں یہ کلام سرچ کیا ، نہیں ملنا تھا نہ ملا ۔۔اور میں نے تیر چلا دیا ۔۔۔۔جو تکا بن گیا اور وہ بھی بے تکا
 

آبی ٹوکول

محفلین
اس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئے
پردے میں چلے جانا، شرمائے ہوئے رہنا
عادت ہی بنا لی ہے تم نے تو منیر اپنی
جس شہر میں بھی رہنا اکتائے ہوئے رہنا

واہ جی واہ کیا کہنے ہیں منیر نیازی کے شکریہ بھائی شریک محفل کرنے کے لیے
 

محمداحمد

لائبریرین
برادرم محمد احمد ! یہ سارا مسئلہ حبیب جالب سے ، نہ جانے کن سوچوں میں میں نے حبیب جالب میں یہ کلام سرچ کیا ، نہیں ملنا تھا نہ ملا ۔۔اور میں نے تیر چلا دیا ۔۔۔ ۔جو تکا بن گیا اور وہ بھی بے تکا


چلیے کوئی بات نہیں ۔۔۔۔! یہ دونوں دھاگے ضم ہو جائیں گے۔
 

نظام الدین

محفلین
بے چین بہت پھرنا، گھبرائے ہوئے رہنا

اک آگ سی جذبوں کی دہکائے ہوئے رہنا

چھلکائے ہوئے چلنا خوشبو لبِ لعلیں کی

اک باغ سا ساتھ اپنے مہکائے ہوئے رہنا

اس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئے

پردے میں چلے جانا، شرمائے ہوئے رہنا

اک شام سی کر رکھنا کاجل کے کرشمے سے

اک چاند سا آنکھوں میں چمکائے ہوئے رہنا

عادت ہی بنالی ہے تم نے تو منیر اپنی

جس شہر میں بھی رہنا، اکتائے ہوئے رہنا

(منیر نیازی)
 

فرقان احمد

محفلین
چھلکائے ہوئے چلنا خوشبو لبِ لعلیں کی
اک باغ سا ساتھ اپنے مہکائے ہوئے رہنا

اس حسن کا شیوہ ہے جب عشق نظر آئے
پردے میں چلے جانا، شرمائے ہوئے رہنا

اک شام سی کر رکھنا کاجل کے کرشمے سے
اک چاند سا آنکھوں میں چمکائے ہوئے رہنا

واہ!

 
Top