محمد تابش صدیقی
منتظم
تہذیبِ جنوں کار پہ تنقید کا حق ہے
گرتی ہوئی دیوار پہ تنقید کا حق ہے
ہاں میں نے لہو اپنا گلستاں کو دیا ہے
مجھ کو گل و گلزار پہ تنقید کا حق ہے
میں یاد دلاتا ہوں شکایت نہیں کرتا
بھولے ہوئے اقرار پہ تنقید کا حق ہے
مجروح جو کر دے دلِ انساں کی حقیقت
اس شوخیِ گفتار پہ تنقید کا حق ہے
ساغر صدیقی
گرتی ہوئی دیوار پہ تنقید کا حق ہے
ہاں میں نے لہو اپنا گلستاں کو دیا ہے
مجھ کو گل و گلزار پہ تنقید کا حق ہے
میں یاد دلاتا ہوں شکایت نہیں کرتا
بھولے ہوئے اقرار پہ تنقید کا حق ہے
مجروح جو کر دے دلِ انساں کی حقیقت
اس شوخیِ گفتار پہ تنقید کا حق ہے
ساغر صدیقی