بہت عمدہ احمد لاکھ جشنِ طرب مناتے ہیں روح نوحہ سرا ہے کچھ دن سے ہے دعاؤں سے بھی گُریزاں دل ربط ٹوٹا ہوا ہے کچھ دن سے روح، تتلی ہو جیسے صحرا میں اور آندھی بپا ہے کچھ دن سے