غزل... جدا سب سے ہیں باتوں میں لب و رخسار کی باتیں .. از محمد ذیشان نصر

متلاشی

محفلین
تازہ کاوشِ شعری برائے اصلاح وتنقید۔۔ٖ​
g.JPG
جدا سب سے ہیں باتوں میں لب ورخسار کی باتیں​
رُخِ محبوب کی باتیں ، جمالِ یار کی باتیں​
گلُ گلزار کے قصے ، یہ برگ و بار کی باتیں​
محبت، عشق، الفت اور وفا، اظہار کی باتیں​
درِ معشوق کی باتیں ، دیارِ یار کی باتیں​
تخیل سے فزوں تر ہیں مرے افکار کی باتیں​
مری آشفتہ حالی پر ستارے رشک کرتے ہیں​
مرے اشعار میں پنہاں ، بڑے اسرار کی باتیں​
فسانے چھیڑ مت تو غیر کے ہمدم مرے آگے​
سنا مجھ کو مرے دلبر ، مرے دلدار کی باتیں​
نسیمِ صبح تو تو کوچہ جاناں سے گذری ہے​
سنا مجھ کو تو پھر ان کے در و دیوار کی باتیں​
جو ہیں اہلِ نظر وہ ہی سمجھتے ہیں حقیقت پھر​
وگرنہ جھوٹ لگتی ہیں یہ الفت پیار کی باتیں​
تمنا ہے یہی ، مجھ کو ملے پھر وہ مقامِ قرب​
کہ ہوں ہر دم مرے لب پر مرے غمخوار کی باتیں​
حقیقت میں ہیں پوشیدہ معانی سیکڑوں ان میں​
نصرؔ جن کو تو سمجھا ہے محض بیکار کی باتیں​
محمد ذیشان نصر​
 

متلاشی

محفلین
تازہ کاوشِ شعری برائے اصلاح وتنقید۔۔ٖ​
g.JPG
جدا سب سے ہیں باتوں میں لب ورخسار کی باتیں​
رُخِ محبوب کی باتیں ، جمالِ یار کی باتیں​
گلُ گلزار کے قصے ، یہ برگ و بار کی باتیں​
محبت، عشق، الفت اور وفا، اظہار کی باتیں​
درِ معشوق کی باتیں ، دیارِ یار کی باتیں​
تخیل سے فزوں تر ہیں مرے افکار کی باتیں​
مری آشفتہ حالی پر ستارے رشک کرتے ہیں​
مرے اشعار میں پنہاں ، بڑے اسرار کی باتیں​
فسانے چھیڑ مت تو غیر کے ہمدم مرے آگے​
سنا مجھ کو مرے دلبر ، مرے دلدار کی باتیں​
نسیمِ صبح تو تو کوچہ جاناں سے گذری ہے​
سنا مجھ کو تو پھر ان کے در و دیوار کی باتیں​
جو ہیں اہلِ نظر وہ ہی سمجھتے ہیں حقیقت پھر​
وگرنہ جھوٹ لگتی ہیں یہ الفت پیار کی باتیں​
تمنا ہے یہی ، مجھ کو ملے پھر وہ مقامِ قرب​
کہ ہوں ہر دم مرے لب پر مرے غمخوار کی باتیں​
حقیقت میں ہیں پوشیدہ معانی سیکڑوں ان میں​
نصرؔ جن کو تو سمجھا ہے محض بیکار کی باتیں​
محمد ذیشان نصر​
 

الف عین

لائبریرین
جدا سب سے ہیں باتوں میں لب و رخسار کی باتیں
رُخِ محبوب کی باتیں ، جمالِ یار کی باتیں
//درست

گلُ گلزار کے قصے ، یہ برگ و بار کی باتیں
محبت، عشق، الفت اور وفا، اظہار کی باتیں
// گل و گلزار؟
گل و گلزار کے قصے ، یہ برگ و بار کی باتیں
محبت، عشق، الفت، پیار کے اظہار کی باتیں

درِ معشوق کی باتیں ، دیارِ یار کی باتیں
تخیل سے فزوں تر ہیں مرے افکار کی باتیں
//افکار کی باتیں کیا ہوتی ہیں!!!

مری آشفتہ حالی پر ستارے رشک کرتے ہیں
مرے اشعار میں پنہاں ، بڑے اسرار کی باتیں
ستاروں کا رشک کرنا اور اشعار میں اسرار کا تعلق؟ اور وہ بھی آشفتہ حالی پر!!

فسانے چھیڑ مت تو غیر کے ہمدم مرے آگے
سنا مجھ کو مرے دلبر ، مرے دلدار کی باتیں
//پہلا مصرع رواں نہیں ہے۔

فسانے مت سنا تو غیر کے آگے مرے ہمدم
سناتا رہ مرے دلبر ، مرے دلدار کی باتیں
۔۔درست

نسیمِ صبح تو تو کوچہ جاناں سے گذری ہے
سنا مجھ کو تو پھر ان کے در و دیوار کی باتیں
//دوسرا مصرع یوں کر دو
سناتی جا مجھے ان کے در و دیوار کی باتیں

جو ہیں اہلِ نظر وہ ہی سمجھتے ہیں حقیقت پھر
وگرنہ جھوٹ لگتی ہیں یہ الفت پیار کی باتیں
//یوں کر دو
جو ہیں اہلِ نظر ، ان پر حقیقت آشکارا ہے
وگرنہ کون سمجھا ہے یہ عشق اور پیار کی باتیں
یا اگر جھوٹ ہی رکھنا چاہو تو۔۔
وگرنہ جھوٹ لگتی ہیں سبھی کو پیار کی باتیں

تمنا ہے یہی ، مجھ کو ملے پھر وہ مقامِ قرب
کہ ہوں ہر دم مرے لب پر مرے غمخوار کی باتیں
//
تمنا ہے مجھے پھر وہ مقامِ قرب مل جائے
کہ ہوں ہر دم مرے لب پر مرے غمخوار کی باتیں

حقیقت میں ہیں پوشیدہ معانی سیکڑوں ان میں
نصرؔ جن کو تو سمجھا ہے محض بیکار کی باتیں
//درست
 

نور وجدان

لائبریرین
تازہ کاوشِ شعری برائے اصلاح وتنقید۔۔ٖ
g.JPG


جدا سب سے ہیں باتوں میں لب ورخسار کی باتیں
رُخِ محبوب کی باتیں ، جمالِ یار کی باتیں
گلُ گلزار کے قصے ، یہ برگ و بار کی باتیں
محبت، عشق، الفت اور وفا، اظہار کی باتیں
درِ معشوق کی باتیں ، دیارِ یار کی باتیں
تخیل سے فزوں تر ہیں مرے افکار کی باتیں
مری آشفتہ حالی پر ستارے رشک کرتے ہیں
مرے اشعار میں پنہاں ، بڑے اسرار کی باتیں
فسانے چھیڑ مت تو غیر کے ہمدم مرے آگے
سنا مجھ کو مرے دلبر ، مرے دلدار کی باتیں
نسیمِ صبح تو تو کوچہ جاناں سے گذری ہے
سنا مجھ کو تو پھر ان کے در و دیوار کی باتیں
جو ہیں اہلِ نظر وہ ہی سمجھتے ہیں حقیقت پھر
وگرنہ جھوٹ لگتی ہیں یہ الفت پیار کی باتیں
تمنا ہے یہی ، مجھ کو ملے پھر وہ مقامِ قرب
کہ ہوں ہر دم مرے لب پر مرے غمخوار کی باتیں
حقیقت میں ہیں پوشیدہ معانی سیکڑوں ان میں
نصرؔ جن کو تو سمجھا ہے محض بیکار کی باتیں
محمد ذیشان نصر​
پختہ شاعری ۔۔۔۔ کہیں شعر بہت اچھا باندھا۔۔لطف آیا
 
Top