جون ایلیا "غزل"جون ایلیا" بے قراری سی بے قراری ہے

"غزل"
بے قراری سی بے قراری ہے
وصل ہے اور فراق طاری ہے

جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے

بن تمہارے کبھی نہیں آئی
کیا مری نیند بھی تمھاری ہے

اس سے کہیو کہ دل کی گلیوں میں
رات دن تیری انتطاری ہے

ایک مہک سمت دل سے آئی تھی
میں یہ سمجھا تری سواری ہے

خوش رہے تو کہ زندگی اپنی
عمر بھر کی امید واری ہے

(جون ایلیا)

(دوسری کتاب ۔"یعنی" )
 

فاتح

لائبریرین
جون ایلیا کی یہ خوبصورت غزل ارسال کرنے پر آپ کا بہت شکریہ امید 'اور' محبت! :)
درج ذیل دو اشعار تو غزل کی جان ہیں:
جو گزاری نہ جا سکے ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے

بن تمہارے کبھی نہیں آئی
کیا میری نیند بھی تمھاری ہے


اس شعر میں کچھ مسئلہ ہے یا مجھے ہی ایسا لگ رہا ہے کہ ٹائپنگ کی غلطی ہے۔ ذرا دوبارہ دیکھیے گا۔

ایک مہک سمت دل آئی تھی
میں یہ سمجھا کہ تری سواری ہے

اگر ممکن ہو تو کتاب کا نام اور حوالہ بھی بتا دیجیے گا۔
 

الف عین

لائبریرین
کچھ املا کی گٌطیاں:
جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے

بن تمہارے کبھی نہیں آئی
کیا مری نیند بھی تمھاری ہے

ایک مہک سمت دل سےآئی تھی
میں یہ سمجھا کہتری سواری ہے
کہ نہیں ہونا چاہئے یہاں۔
 
جون ایلیا کی یہ خوبصورت غزل ارسال کرنے پر آپ کا بہت شکریہ امید 'اور' محبت! :)
درج ذیل دو اشعار تو غزل کی جان ہیں:



اس شعر میں کچھ مسئلہ ہے یا مجھے ہی ایسا لگ رہا ہے کہ ٹائپنگ کی غلطی ہے۔ ذرا دوبارہ دیکھیے گا۔



اگر ممکن ہو تو کتاب کا نام اور حوالہ بھی بتا دیجیے گا۔

غزل جون ایلیا کی دوسری کتاب " یعنی " سے منتخب کی ہے ۔

جی شعر میں جس لفظ کا اضافہ تھا وہ درست کر دیا ہے

بہت شکریہ

 
کچھ املا کی گٌطیاں:
جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے

بن تمہارے کبھی نہیں آئی
کیا مری نیند بھی تمھاری ہے

ایک مہک سمت دل سےآئی تھی
میں یہ سمجھا کہتری سواری ہے
کہ نہیں ہونا چاہئے یہاں۔


بہت شکریہ ۔۔ ۔ واقعی میں غور نہیں کرسکی -اب میں نے درست کردی ہیں
 
غزل - بے قراری سی بے قراری ہے -جون ایلیا

بے قراری سی بے قراری ہے
وصل ہے اور فراق طاری ہے

جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے

بن تمہارے کبھی نہیں آئی
کیا مری نیند بھی تمہاری ہے

آپ میں کیسے آؤں تجھ بن
سانس جو چل رہی ہے آری ہے

اس سے کہو کہ دل کی گلیوں میں
رات دن تیری انتظاری ہے

اک مہک سمتِ دل سے آئی تھی
میں یہ سمجھا تری سواری ہے

حادثوں کا حساب ہے اپنا
ورنہ ہر آن سب پہ بھاری ہے

خوش رہے تو کہ زندگی اپنی
عمر بھر کی امید واری ہے

جون ایلیا
 
Top