محمد وارث
لائبریرین
خوش جو آئے تھے پشیمان گئے
اے تغافل تجھے پہچان گئے
خوب ہے صاحبِ محفل کی ادا
کوئی بولا تو برا مان گئے
کوئی دھڑکن ہے نہ آنسو نہ امنگ
وقت کے ساتھ یہ طوفان گئے
اس کو سمجھے کہ نہ سمجھے لیکن
گردشِ دہر تجھے جان گئے
تیری اک ایک ادا پہچانی
اپنی اک ایک خطا مان گئے
اس جگہ عقل نے دھوکا کھایا
جس جگہ دل ترے فرمان گئے
(زہرہ نگاہ)
اے تغافل تجھے پہچان گئے
خوب ہے صاحبِ محفل کی ادا
کوئی بولا تو برا مان گئے
کوئی دھڑکن ہے نہ آنسو نہ امنگ
وقت کے ساتھ یہ طوفان گئے
اس کو سمجھے کہ نہ سمجھے لیکن
گردشِ دہر تجھے جان گئے
تیری اک ایک ادا پہچانی
اپنی اک ایک خطا مان گئے
اس جگہ عقل نے دھوکا کھایا
جس جگہ دل ترے فرمان گئے
(زہرہ نگاہ)