عرفان علوی
محفلین
احباب گرامی، سلام عرض ہے!
آپ سب کو عید کی پیشگی مبارکباد! جناب جون ایلیا کی زمین میں ایک کوشش پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے .
راز کہتی ہے رات کان میں کیا؟
آج آئےگا کوئی دھیان میں کیا؟
آپ کہتے ہیں جس کو دِل اپنا
کوئی دَر بھی ہے اِس مکان میں کیا؟
دیکھتی بھی ہے اور نہیں بھی نظر
تیر رکھتے ہیں یوں کمان میں کیا؟
اک طرف دِل ہے، اک طرف دنیا
عشق ڈالے گا امتحان میں کیا؟
اِس زمیں پر جو مل نہیں پاتے
پِھر وہ ملتے ہیں آسْمان میں کیا؟
میرے دامن میں اور کچھ بھی نہیں؟
خار تھے صرف گلستان میں کیا؟
حُسنِ کردار ہو تو بات ہے کچھ
ورنہ رکّھا ہے خاندان میں کیا
وہ جو دولت سے پیار کرتے ہیں
میں کروں عرض ان کی شان میں کیا
ظلم کو ظلم تو کہو، لوگو
اتنی طاقت نہیں زبان میں کیا؟
عابدؔ اتنے گِلے مقدّر سے؟
لوگ جیتے نہیں جہان میں کیا؟
نیازمند،
عرفان عابدؔ
آپ سب کو عید کی پیشگی مبارکباد! جناب جون ایلیا کی زمین میں ایک کوشش پیش خدمت ہے . ملاحظہ فرمائیے اور اپنی رائے سے نوازیے .
راز کہتی ہے رات کان میں کیا؟
آج آئےگا کوئی دھیان میں کیا؟
آپ کہتے ہیں جس کو دِل اپنا
کوئی دَر بھی ہے اِس مکان میں کیا؟
دیکھتی بھی ہے اور نہیں بھی نظر
تیر رکھتے ہیں یوں کمان میں کیا؟
اک طرف دِل ہے، اک طرف دنیا
عشق ڈالے گا امتحان میں کیا؟
اِس زمیں پر جو مل نہیں پاتے
پِھر وہ ملتے ہیں آسْمان میں کیا؟
میرے دامن میں اور کچھ بھی نہیں؟
خار تھے صرف گلستان میں کیا؟
حُسنِ کردار ہو تو بات ہے کچھ
ورنہ رکّھا ہے خاندان میں کیا
وہ جو دولت سے پیار کرتے ہیں
میں کروں عرض ان کی شان میں کیا
ظلم کو ظلم تو کہو، لوگو
اتنی طاقت نہیں زبان میں کیا؟
عابدؔ اتنے گِلے مقدّر سے؟
لوگ جیتے نہیں جہان میں کیا؟
نیازمند،
عرفان عابدؔ