غزل: زمانے سے اخلاق و کردار گم ہے ٭ تابش

یہ بات تو درست ہے ہی، اس کے علاوہ مجھے 'حجر' بھی غلط لگا، سیمنٹ کانکریٹ کے لئے نہیں، حجر اصلی فطری پتھر کو کہتے ہیں جو شجر کی جگہ لے ہی نہیں سکتا؟ کیا سیمنٹ کو کہا جا سکتا ہے حجر؟
اسی لیے استعمال کر لیا تھا کہ کنکریٹ پتھر سے ہی بنتا ہے۔ اگر کوئی بہتر متبادل سوجھا تو تبدیل کر لوں گا۔ جزاک اللہ خیر استادِ محترم۔ :)
 

الف عین

لائبریرین
اسی لیے استعمال کر لیا تھا کہ کنکریٹ پتھر سے ہی بنتا ہے۔ اگر کوئی بہتر متبادل سوجھا تو تبدیل کر لوں گا۔ جزاک اللہ خیر استادِ محترم۔ :)
مجھے اپنا ایک شعر یاد آ گیا بالکل ابتدائی دور کا
ایک چڑیا اپنے گھر کو ڈھونڈتی ہے دیر سے
پہلے اس بجلی کے کھمبے کی جگہ اک پیڑ تھا
 
بہت خوب!
عمدہ اشعار۔

نو بجے والے خبرنامے کی شہ سرخیاں سنتے ہوئے یہ شعر نظر سے گزرا اور بے ساختہ ہنسی آ گئی :)
خوب غزل ہے تابش بھائی ... تعجب ہے کہ پہلے کیونکر نہیں پڑھی... ماشاء اللہ.

بہت عمدہ
زبردست زبردست زبردست
جیتے رہیے تابش میاں !!!!!

بہت خوب تابش بھائی۔
لاجواب۔ عمدہ غزل۔
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔آمین۔

بہت خوب تابش بھائی۔

بہت خوب تابش بھائی۔
لاجواب۔ عمدہ غزل۔

اچھے اشعار ہیں تابش بھائی ! بہت خوب! اچھے اصلاحی مضامین باندھے ہیں ۔ اللہ کرے یہ کوشش مقبول ہو۔

تمام احباب کی جانب سے پذیرائی پر ممنون ہوں۔
شجر کی جگہ جب سے لی ہے حجر نے
اب آنگن سے چڑیوں کی چہکار گم ہے

اس شعر کو دیکھ لیجئے ۔ پہلے مصرع میں جب سے لکھنےکے بعد دوسرے میں "اب" بے محل ہے۔ دوسرے مصرع میں "تب سے" تو آسکتا ہے لیکن اب نہیں ۔ اب کی جگہ "ہر" کرکے دیکھ لیجئے ۔
صلاح قبول کی گئی۔ :)
 
Top