محمداحمد
لائبریرین
غزل
ستم گو ان گنت ڈھائے گی دنیا
مگر معصوم بن جائے گی دنیا
یہی ہر سرپھرے کی ہے کہانی
تجھے بھی یار سمجھائے گی دنیا
ابھی تو جستجو کی ابتداء ہے
فقط تہدید فرمائے گی دنیا
فقط تمہید ہے یہ کلفتوں کی
ابھی تو رنگ دکھلائے گی دنیا
نہ گِرنا تم مگر جھولی میں اس کی
تمہارے دام لگوائے گی دنیا
ابھی تو پر کَترنے پر تُلی ہے
مگر اک روز کترائے گی دنیا
تو کیا پیہم وضاحت تم کرو گے
اگر دنیا کو بہکائے گی دنیا
تمہیں ثابت قدم رہنا ہے احمدؔ
تمہیں خلعت بھی پہنائے گی دنیا
محمد احمدؔ
ستم گو ان گنت ڈھائے گی دنیا
مگر معصوم بن جائے گی دنیا
یہی ہر سرپھرے کی ہے کہانی
تجھے بھی یار سمجھائے گی دنیا
ابھی تو جستجو کی ابتداء ہے
فقط تہدید فرمائے گی دنیا
فقط تمہید ہے یہ کلفتوں کی
ابھی تو رنگ دکھلائے گی دنیا
نہ گِرنا تم مگر جھولی میں اس کی
تمہارے دام لگوائے گی دنیا
ابھی تو پر کَترنے پر تُلی ہے
مگر اک روز کترائے گی دنیا
تو کیا پیہم وضاحت تم کرو گے
اگر دنیا کو بہکائے گی دنیا
تمہیں ثابت قدم رہنا ہے احمدؔ
تمہیں خلعت بھی پہنائے گی دنیا
محمد احمدؔ