امجد علی راجا
محفلین
شکریہ شیزان بھیا!مجھ سے بڑھا رہا ہے مراسم، زہے نصیب
میں ہوں مگر جہان میں بدنام، سوچ لے
سوچنا کیا!!
جو بھی ہو گا ، دیکھا جائے گا۔۔
عمدہ کلام چھوٹے بھائی
کیا بات ہے آج غزل پر ہاتھ صاف نہیں کریں گے
شکریہ شیزان بھیا!مجھ سے بڑھا رہا ہے مراسم، زہے نصیب
میں ہوں مگر جہان میں بدنام، سوچ لے
سوچنا کیا!!
جو بھی ہو گا ، دیکھا جائے گا۔۔
عمدہ کلام چھوٹے بھائی
بہت نوازش یوسف بھیا!کرتا ہے حق کی بات ستمگر کے روبروآئے گا سر پہ اور ہی الزام، سوچ لے
نوزش، کرم، مہربانی متلاشی بھیا!بہت خوب امجد بھائی۔۔۔ !
شکریہ شیزان بھیا!
کیا بات ہے آج غزل پر ہاتھ صاف نہیں کریں گے
نہ مٹی میں کھیلا کریں نا، پھر آنٹی جی ڈانٹ کر ڈیٹول سے ہاتھ دھلواتی ہیںنہیں بھئی سنجیدہ غزلوں سے ہاتھ کرتے ذرا اچھا نہیں لگتا۔۔
دوسرے ویسے بھی آج میرے ہاتھ بہت صاف صاف ہیں۔۔ ڈیٹول سے دھوئے ہیں نا
یہ تو ہے۔۔ پر وہ بچے ہی کیا جو ڈانٹ سے گھبرا گئے۔۔نہ مٹی میں کھیلا کریں نا، پھر آنٹی جی ڈانٹ کر ڈیٹول سے ہاتھ دھلواتی ہیں
میں شدت سے انتظار کروں گا، ڈیٹول لے کریہ تو ہے۔۔ پر وہ بچے ہی کیا جو ڈانٹ سے گھبرا گئے۔۔
اور ویسے بھی داغ تو اچھے ہوتے ہیں نا
تھوڑی دیر بعد پھر ہاتھ گندے ہوں گے تو آؤں گا اپنے راجا جی کے پاس صاف کرنے۔۔ او کے
شکریہ وقار بھیا!آساں نہیں ہے راستہ الفت کا اجنبیآئے گی پیش گردشِ ایام، سوچ لےکرتا ہے حق کی بات ستمگر کے روبروآئے گا سر پہ اور ہی الزام، سوچ لےبہت خوب راجا بھائیداد قبول کیجیے
بہت مہربانی بلال بھیاعمدہ غزل ہے امجد بھائی۔
شکریہ زبیر بھیا!بہت خوب
ساغر سے دل کی آگ بجھانے چلا ہے تُو
پانی نہیں یہ آگ کا ہے جام، سوچ لے
واہ
بھیجا ہے ہم نے اس کو یہ پیغام، سوچ لے
ہوتا برا ہے پیار کا انجام، سوچ لے
آساں نہیں ہے راستہ الفت کا اجنبی
آئے گی پیش گردشِ ایام، سوچ لے
جناب امجد علی راجا صاحب!
سنجیدہ غزل لکھنے کی اچّھی کوشش ہے، اللہ آپ کو اور عروج پر لے جائے، آمین۔۔۔
مجھے ان دو اشعار میں کچھ کلام ہے، گزارش ہے کہ ان پر ذرا غور کریں، شکریہ!!
جو پیغام بھیجا گیا ہے اس میں "سوچ لے" دو مرتبہ آ رہا ہے۔۔۔ ظاہرا پیغام یہی لگ رہا ہے کہ "سوچ لے، پیار کا انجام برا ہوتا ہے، سوچ لے"
-----------
یہاں لفظ "اجنبی" کچھ کھٹک رہا ہے، اس کی جگہ "میرے یار" یا "میرے دوست" وغیرہ یا کچھ اور لایا جائے تو شاید بہتر ہو، کیونکہ ایک "اجنبی" کو یہ بات کہنا ذرا مشکل لگتا ہے۔۔۔
-----------
بقیہ اشعار اچّھے ہیں خصوصا مقطع کمال کا ہے، شکریہ!!
شکریہ محسن وقار بھیا!آساں نہیں ہے راستہ الفت کا اجنبیآئے گی پیش گردشِ ایام، سوچ لےکرتا ہے حق کی بات ستمگر کے روبروآئے گا سر پہ اور ہی الزام، سوچ لےبہت خوب راجا بھائیداد قبول کیجیے