غزل - سوچ لے

آساں نہیں ہے راستہ الفت کا اجنبی​
آئے گی پیش گردشِ ایام، سوچ لے​
کرتا ہے حق کی بات ستمگر کے روبرو​
آئے گا سر پہ اور ہی الزام، سوچ لے​
بہت خوب راجا بھائی​
داد قبول کیجیے:applause::applause:
 

شیزان

لائبریرین
نہ مٹی میں کھیلا کریں نا، پھر آنٹی جی ڈانٹ کر ڈیٹول سے ہاتھ دھلواتی ہیں;)
یہ تو ہے۔۔ پر وہ بچے ہی کیا جو ڈانٹ سے گھبرا گئے۔۔
اور ویسے بھی داغ تو اچھے ہوتے ہیں نا;)
تھوڑی دیر بعد پھر ہاتھ گندے ہوں گے تو آؤں گا اپنے راجا جی کے پاس صاف کرنے۔۔ او کے
 
یہ تو ہے۔۔ پر وہ بچے ہی کیا جو ڈانٹ سے گھبرا گئے۔۔
اور ویسے بھی داغ تو اچھے ہوتے ہیں نا;)
تھوڑی دیر بعد پھر ہاتھ گندے ہوں گے تو آؤں گا اپنے راجا جی کے پاس صاف کرنے۔۔ او کے
میں شدت سے انتظار کروں گا، ڈیٹول لے کر :grin:
 

یوسف-2

محفلین

عمراعظم

محفلین
بہت عمدہ کلام ۔۔داد قبول فرمائیں۔
سوچنا کیا جناب۔
گر بازی عشق کی بازی ہے،جو چاہو لگا دو ڈر کیسا
گر جیت گئے تو کیا کہنا،ہارے بھی تو بازی مات نہیں (فیض احمد فیض)
 
ساغر سے دل کی آگ بجھانے چلا ہے تُو​
پانی نہیں یہ آگ کا ہے جام، سوچ لے​
واہ واہ​
کیا حسبِ حال شعر کہا ہے​
دل کچھ ایسا ہی چاہ رہا تھا​
آگ کو آگ ہی بجھا سکتی ہے​
 

شوکت پرویز

محفلین
جناب امجد علی راجا صاحب!
سنجیدہ غزل لکھنے کی اچّھی کوشش ہے، اللہ آپ کو اور عروج پر لے جائے، آمین۔۔۔

مجھے ان دو اشعار میں کچھ کلام ہے، گزارش ہے کہ ان پر ذرا غور کریں، شکریہ!!
بھیجا ہے ہم نے اس کو یہ پیغام، سوچ لے
ہوتا برا ہے پیار کا انجام، سوچ لے
جو پیغام بھیجا گیا ہے اس میں "سوچ لے" دو مرتبہ آ رہا ہے۔۔۔ ظاہرا پیغام یہی لگ رہا ہے کہ "سوچ لے، پیار کا انجام برا ہوتا ہے، سوچ لے"
-----------
آساں نہیں ہے راستہ الفت کا اجنبی
آئے گی پیش گردشِ ایام، سوچ لے

یہاں لفظ "اجنبی" کچھ کھٹک رہا ہے، اس کی جگہ "میرے یار" یا "میرے دوست" وغیرہ یا کچھ اور لایا جائے تو شاید بہتر ہو، کیونکہ ایک "اجنبی" کو یہ بات کہنا ذرا مشکل لگتا ہے۔۔۔
-----------
بقیہ اشعار اچّھے ہیں خصوصا مقطع کمال کا ہے، شکریہ!!
 
جناب امجد علی راجا صاحب!
سنجیدہ غزل لکھنے کی اچّھی کوشش ہے، اللہ آپ کو اور عروج پر لے جائے، آمین۔۔۔

مجھے ان دو اشعار میں کچھ کلام ہے، گزارش ہے کہ ان پر ذرا غور کریں، شکریہ!!
جو پیغام بھیجا گیا ہے اس میں "سوچ لے" دو مرتبہ آ رہا ہے۔۔۔ ظاہرا پیغام یہی لگ رہا ہے کہ "سوچ لے، پیار کا انجام برا ہوتا ہے، سوچ لے"

-----------


یہاں لفظ "اجنبی" کچھ کھٹک رہا ہے، اس کی جگہ "میرے یار" یا "میرے دوست" وغیرہ یا کچھ اور لایا جائے تو شاید بہتر ہو، کیونکہ ایک "اجنبی" کو یہ بات کہنا ذرا مشکل لگتا ہے۔۔۔
-----------
بقیہ اشعار اچّھے ہیں خصوصا مقطع کمال کا ہے، شکریہ!!

شوکت بھیا آپ کی نقطہ چینی کے لئے شکرگزار ہوں۔
ہاں پہلے شعر میں کچھ اسی طرح کا بیان مقصود تھا

دوسرے شعر پر تنقید بجا ہے۔ اس کو درست کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
 
Top